مسلم لیگ نواز کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور ایوان صدر میں تقریب اور فیلڈ مارشل کے ڈنرمیں دعوت کے باوجود نہیں آئے۔
سماء کے پروگرام ’ میرے سوال ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سلامتی اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ہم امن کے خواہاں ہیں اور کسی جارحیت کی طرف نہیں جا رہے لیکن بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو اس سے سخت جواب دیا جائے گا جبکہ خطے میں امن کی ہر کوشش کو سپورٹ کریں گے
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران بھارتی تجزیہ کاروں نے سچ نہیں بولا۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ سول اور ملٹری قیادت بند مٹھی کی طرح ہیں، قوم نے افواج کو جو سپورٹ دی اس کو برقرار رکھنا ہے، وزیراعظم نے سیاسی سیزفائر کی بھی دعوت دی ہے اور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو ایوان صدر اور فیلڈ مارشل کے ڈنرمیں دعوت تھی وہ نہیں آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ وزیراعلیٰ کو دعوت دی جائے اور وہ نہ آئیں، کیا ایسا ہو سکتا ہے 3 وزرائے اعلیٰ کو بلایا جائے اور ایک کو نہ بلایا جائے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے عشائیے میں ایک ایک فرد کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو، صحت ، تعلیم ، سول اداروں کو جتنا فنڈ درکار ہے اس کیلئے جتنے پیسے چاہئیں وہ نہیں ہیں، معیشت بھی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب اور کے پی کی گورننس میں بہت فرق ہے، اسلام آباد کی گورننس میں بہتری کی ضرورت ہے، اسلام آباد کو ماڈل سٹی بنانے جا رہے ہیں۔






















