آئی فونز اور اسٹریمنگ پلیٹ فارم Apple TV+ جیسی سروسز کی زبردست مانگ کے باوجود ایپل کی فروخت میں مسلسل کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایپل کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 30 ستمبر کے تین مہینوں میں آمدنی 1 فیصد کم ہو کر 89.5 بلین ڈالر ہوگئی ہے۔
لاک ڈاؤن کے بعد دلچسپی میں اضافے کے بعد کمپنی کو میک کمپیوٹرز اور آئی پیڈز کی فروخت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور یہ لگاتار چوتھی سہ ماہی ہے جہاں سال بہ سال فروخت میں کمی آئی ہے۔
ایپل کے چیف ایگزیکٹیو ٹم کک نے کہا کہ ہم مزید تیاری کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ اس سہ ماہی کے آخر میں ہم طلب اور رسد کے توازن تک پہنچ جائیں گے۔
رپورٹس کے مطابق ایپل کی دیگر اشیاء حال ہی میں کسٹمر کی توجہ کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں، مثال کے طور پر اس کے میک کمپیوٹرز کی فروخت اس سہ ماہی کے لیے 7.6 بلین ڈالر تک گر گئی جو ایک سال پہلے کے 11.6 بلین ڈالر سے کم تھی۔
کمپنی کے مطابق چین میں آئی فون 5 کی فروخت میں 2.5 فیصد کمی آئی ہے حالانکہ چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ کی شرح کے حساب سے اس کے کاروبار میں سال بہ سال اضافہ ہوا ہے۔