وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کےپارلیمانی پارٹی اجلاس کا مقصد سینیٹ الیکشن یا کوئی اور ایجنڈا نہیں بلکہ مقصد پچھلےمالی سال کے اختتام اور نئے مالی سال کی آمد سے متعلق ارکان کواعتماد میں لیناہے، میں اپنی کارکردگی کے ساتھ پارٹی ارکان اسمبلی کے سامنے حاضر ہوں، جو بھی تلخ سوالات پوچھے جائیں گے،میں اُن کا جواب دوں گا، میری نیت اور کوشش میں کوئی کمی نہیں تھی، اللہ تعالیٰ نے مجھے جو ذمہ داری سونپی، اسے نبھانے کی پوری کوشش کی۔
مریم نواز نے کہا کہ سب پاکستانیوں کو بھارت کیخلاف فتح اور عزت پر مبارکباد دیتی ہوں، 2024کے بعد کن حالات کا سامنا تھا، سب کو اس کا علم ہے، اللہ تعالیٰ نے ایک ہی رات میں دنیا کو پاکستان کیلئے مسخرکردیا، دنیا سمجھ رہی تھی کہ شاید یہ جنگ منٹ کی لڑائی ہوگی اور پاکستان کو شرمندگی کا سامنا ہوگا۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران آپریشن بنیان مرصوص کے شہدا، معصوم بچوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ مریم نواز نے کہا کہ ایک سال پہلے سوچ بھی نہیں سکتے تھے اللہ تعالیٰ ان حالات میں لے آئے گا، حکومت سمیت تمام اداروں نے ٹیم ورک کے ساتھ ملک کیلئےجدوجہد کی، بنیان مرصوص کی کارکردگی پرحکومت،افواج کوخراج تحسین کیلئے ایک پیغام جانا چاہیے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ایک سال میں سرکاری اسپتالوں میں ادویات کا نظام تقریباً صفر تک پہنچ چکاتھا، سرکاری اسپتالوں میں ایک سال میں سب کو مفت ادویات دیں، میو اسپتال اور جناح اسپتال میں گئی تو پتہ چلا مریضوں کو باہر سے ادویات لانے کا کہا جا رہا تھا، اسپتال کے بیسمنٹ میں ادویات کے ڈھیر لگے تھے، ایم ایس سے پوچھا مریضوں کو باہرسے ادویات لانے کاکیوں کہا گیا؟ ایم ایس کو معطل کیا، اسپتالوں میں مفت ادویات کی کےاعلانات کرانے پڑے۔
مریم نواز نے کہا کہ آئندہ سال بھی 100ارب روپے کی ادویات دیں گے، 10سے15ہزار دل کے عارضے میں مبتلا بچے سرجری کے انتظارمیں تھے، نجی اسپتالوں میں بھی بچوں کی دل کی سرجریاں کرائی جا رہی ہیں، لاہور میں پاکستان کا پہلا کینسر اسپتال زیرتعمیر ہے، اس سال نوازشریف کینسر اسپتال میں علاج شروع ہو جائے گا، پنجاب میں اسٹیٹ آف دی آرٹ چلڈرن اسپتال بن رہے ہیں، بچوں کےعلاج معالجے کیلئے ایک ہزار بیڈز کا نیا اسپتال بنا رہے ہیں،
ان کا کہناتھا کہ لاہور میں پی آئی سی میں مریضوں کے علاج کی گنجائش کم پڑ گئی، ایک ہزار بیڈز کا پی آئی سی اسپتال بنا رہے ہیں، بچوں کو گھروں پر انسولین کی فراہمی کا منصوبہ شروع کررہے ہیں، دل،ٹی بی،کیسنر کے مریضوں کو گھروں پرادویات فراہم کرا رہے ہیں، 2500 سے زائد بی ایچ یوز میں سے 1400 کو ری ویمپ کر کے آؤٹ سورس کررہے ہیں، اگر5سال حکومت رہتی ہے تو کوئی ضلع ایسا نہیں ہو گا جس میں دل کے امراض کا علاج نہیں ہو گا، اگر کوئی ضلع رہ گیا تو میں اسے اپنی ناکافی سمجھوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو آؤٹ سورس کررہے ہیں، ایسے اسکول بھی دیکھے جہاں چار دیواری تھی نہ واش رومز، اس وقت 110ارب روپے سے 50اسکولوں میں نئے کمرے تعمیر کیےجارہے ہیں، سکولوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کاآغاز کررہے ہیں، ترکیہ میں ایجوکیشن کانفرنس میں میرے خطاب پر پنجاب میں تعلیمی ترقی کو دنیا نے سراہا، کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کررہے ہیں۔
مریم نواز کا کہناتھا کہ آٹے کی قیمت بڑھنے سے ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان آتا ہے، مہنگائی 38فیصد سے کم ہو کر صفر پر آچکی، راشن کارڈ شروع کیا ہے،1.3ملین لوگوں کو 3ہزار روپے کی امداد فراہم کی جائے گی، اس سال سڑکوں کی تعمیر پر 200ارب روپے خرچ کر رہے ہیں، آئندہ مالی سال میں سڑکوں کی تعمیر اور بحالی پر 250ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، اس سال فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں میٹرو بس سروس بنا رہے ہیں، چھوٹے کاروبار کیلئے نوجوانوں کو آسان قرضے دے رہے ہیں۔






















