وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے نجکاری کا سارا پلان شیئر کردیا۔
حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے مالی سال کےبجٹ پر مشاورت حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا، آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور دیا ہے۔
نجکاری کمیشن حکام نے دوران بریفنگ بتایا کہ رائٹ سائزنگ کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا، قومی ایئر لائن کی نجکاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دورکر دیں، پی آئی اے کی نجکاری بھی اسی سال مکمل ہونے کی امید ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کو بتایا گیا کہ ٹیکس واجبات،منفی ایکویٹی سے متعلق سرمایہ کاروں کے تحفظات دور کردیے گئے ہیں، یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی فلائٹس پر پابندی کا خاتمہ ترجیحات میں شامل ہے۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے مالی مشیر مقرر کردیا، اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ الیکٹرک کمپنیوں کی نجکاری ہوگی، تینوں تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری دسمبر 2005 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
نجکاری کمیشن کے مطابق دوسرے مرحلے میں حیدر آباد، سکھر، پشاور الیکٹرک کمپنیوں کی نجکاری ہوگی، نندی پور پاور پلانٹ کی نجکاری جنوری 2026 میں شیڈول ہے، نیویارک میں روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کیلئے ٹرانزیکشن اسٹرکچر پر کام جاری ہے۔
فرسٹ ویمن بینک،ایچ بی ایف سی کی نجکاری میں بھی پیش رفت ہوئی ہے، منافع بخش سرکاری کمرشل اداروں کی نجکاری اولین ترجیح ہے، سرکاری اداروں میں حکومتی اثر کم کرکے نجی سرمایہ کار لانا ترجیح قرار ہے۔





















