کوئٹہ میں کانگووائرس بے قابو ہوگیا ہے سول ہسپتال میں کانگوکے 8مریض سامنے آگئے جن میں 5ڈاکٹرز اور 3دیگر طبی عملہ شامل ہیں جنہیں ائیرایمبولیس کے ذریعے کراچی منتقل کرنے کے انتظامات کرلئے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ترجمان انٹیگریٹڈ ہیلتھ مانیٹرنگ اینڈ ایمرجنسی رسپانس یونٹ محکمہ صحت بلوچستان کے مطابق کوئٹہ کے سول سنڈیمن ہسپتال کے آئی سی سی یو وباء پھیلنے کی وجہ سے سولہ طبی عملے کے اراکین متاثر ہوگئے ہیں ۔ جنہیں الگ وارڈ منتقل کرکے علاج کیا جارہا ہے ۔
ترجمان کے مطابق پیتھوجین کی علامات میں جسم میں اچان شدید درد شروع ہونا ہے ۔سختی اور سردی لگنے کے ساتھ تیز بخار ہونا بھی اس کی علامات میں شامل ہے ۔اس کے علاؤہ سانس کی ہلکی علامات ، پلیٹلیٹ کی تعداد میں کمی اور لیمفوپینیا بھی اس وباء کی علامات ہیں ۔
ترجمان کے مطابق پیتھوجین انتہائی متعدی وباء ہے، ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیمیں صورتحال پر قابو پانے کے لیے کام کر رہی ہیں،پیتھوجینز کی شناخت کے لیے لیبز میں نمونوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔
ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ سول ہسپتال میں 18طبی و غیر طبی عملے کو شدید بخار،سردی لگنے،سانس لینے میں دشواراور پلیٹلیٹس تیزی سے کم ہونے کی شکایت سامنے آئی جس کے بعد تمام مشتبہ افراد کے نمونے پی سی آر ٹیسٹ بیجھوائے گئے جن میں 8افراد میں کانگووائرس کی تصدیق ہوگئی ۔تصدیق ہونے والوں میں پانچڈاکٹرز اور تین دیگر طبی عملہ شامل ہیں مزید بھی عملے کی جانچ جاری ہے ۔
وزیراعلی بلوچستان کی ہدایت پر کانگووائرس کے ممکنہ پھیلاو کی روک تھام کے لئے متاثرہ افراد کے لئے آئسولیشن وارڈقائم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:۔کوئٹہ میں زیرعلاج کانگو وائرس کا مریض انتقال کرگیا
سیکرٹری صحت عبداللہ جان کے مطابق کانگو وائرس سے متاثرہ تشویشناک حالت میں مبتلا ڈاکٹرز ور طبی عملے کو ایر ایمبولینس کے ذریعے کراچی منتقل کرنے کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ہسپتالوں میںانفیکشن ڈیزیز روکنا کے لیے ہسپتال کو سیفٹی فریم ورک میں شامل کیا گیا ہےکانگو وائرس سے بچاو کے لیے حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے۔