بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں امن دشمن عناصر نے ایک بار پھر خون کی ہولی کھیلنے کی کوشش کی، ایف سی قلعہ گلستان کے قریب واقع مارکیٹ میں جمعے کی شب ایک کار بم دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 3 افراد شہید اور 13 زخمی ہو گئے۔
ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بم ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا جو ایف سی قلعہ کے قریب ایک مصروف مارکیٹ میں کھڑی کی گئی تھی۔
ریاض خان داوڑ کے مطابق دھماکے میں ایف سی اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے اہلکار محفوظ رہے زخمیوں میں عام شہری شامل ہیں جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دھماکے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ دھماکے کے بعد وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
دوسری جانب نامعلوم مسلح افراد نے ایف سی قلعہ گلستان پر دستی بموں سے حملہ کیا۔ ایف سی اہلکاروں نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں دو دہشتگرد مارے گئے۔
ایف سی بلوچستان کے ترجمان کے مطابق دہشتگردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان کچھ دیر تک فائرنگ کا تبادلہ بھی جاری رہا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایف سی قلعہ گلستان کے آس پاس کے حالات پر قابو پا لیا گیا ہے اور علاقے میں مکمل چوکسی برقرار رکھی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں حالیہ دنوں میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی فورسز متحرک ہیں۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ابھی تک کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔






















