لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اور سابق چیف آف جنرل اسٹاف محمد سعید کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ ہونے والی حالیہ کشیدگی کے بعد اب پاکستان کو اپنی صلاحیت کے مطابق دنیا سے بات کرنی چاہیے۔
سماء کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفگتو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اور سابق چیف آف جنرل اسٹاف محمد سعید کا کہنا تھا کہ بھارت نے فوجی تصادم شروع کیا جبکہ پاکستان نے ختم کیا اور اس فوجی تصادم نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا جبکہ پاکستان اور بھارت کےعوام کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔
سابق لیفٹیننٹ جنرل کا کہنا تھا کہ 9 مئی تک بھارتی قیادت کہتی تھی پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں لیکن آج بھارت سے آوازیں اُٹھ رہی ہیں کہ پاکستان کی حیثیت ہے، پانی پت کی جنگ صرف 6 گھنٹے ہوئی تھی، پاکستان کئی وجوہات کی وجہ سے اپنے ہونے کا احساس نہیں دلا سکا، مغرب اور بھارت سے بیانیہ بن رہا ہے کہ جنگ میں چین لڑ رہا تھا ، جب اس طرح کی لڑائی میں چین شامل ہوگا تو نتیجہ کیا نکلے گا، چین کا جنگ میں شامل ہونے کا مطلب تصادم بڑھانا ہوتا۔
محمد سعید کا کہنا تھا کہ جنگ میں جتنی صلاحیتیں استعمال ہوئیں ان میں سے 90 فیصد ہماری اپنی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان کا درست اسٹریٹجک ریلیشن چین کے ساتھ ہے اور چین کیساتھ ہمارا تعلق کبھی نہیں بدلا ، دونوں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے۔
انہوں نے کہا کہ فتح ون اور ٹو بھارت کیلئے سرپرائز تھا اور وہ جواب ڈھونڈیں گے، بھارت نے دوبارہ حملے کی کوشش کی تو جواب ملے گا اور افواج پاکستان نے دنیا کو جواب دے کر دکھایا بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری آرمڈ فورسز اور عوام میں جو جذبہ ہےاس کو سمجھنے کا فقدان ہے، حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا ہمیشہ فوجی صلاحیت دیکھتا ہے، حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا بھول جاتا ہے ان کے لوگ کیسے ہیں، حکمت عملی بنانے سے پہلے بھارت سمجھا ہمارے لوگوں میں تقسیم ہے، معیشت کمزور ہے لیکن بھارت نے یہ نہیں سوچا تھا کہ وہ حملہ کریں گے اور ہماری قوم ایک ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایک بھی پاکستانی زندہ ہے پاکستان ختم نہیں ہوسکتا، بھارت ٹھنڈے دل سے سوچے وہ پاکستان کا کچھ نہیں کرسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی شک نہیں کہ کشمیر میں ایسا واقعہ دوبارہ ہوگا۔






















