پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا گیا ہے۔
دفترخارجہ نے بتایا کہ بھارتی سفارتی اہلکار کو 24 گھنٹے میں پاکستان چھوڑنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو ڈی مارش بھی کردیا ہے ، ہائی کمشنر کو آج دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا۔
ترجمان کی جانب سے مزید بتایا کہ بھارتی اہلکار کو سفارتی حیثیت کے منافی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا۔
اس سے قبل بھارت نے پاکستان سفارتی عملے کے ایک اور رکن کو ملک سے نکلنے کا حکم دیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات سفارتی عملے کے رکن رحیم کو ناپسندیدہ شخص قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارت سے نکالا گیا اہلکار پاکستانی ہائی کمیشن میں بطور ویزہ اسسٹنٹ کام کر رہا ہے۔
دوسری جانب پہلگام فالس فلیک آپریشن کے بعد سے اب تک بھارت 23 پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے چکا ہے اور اس سے پہلے پاکستانی ہائی کمیشن کے 22 اہلکار واپس وطن آچکے ہیں۔
یاد رہے کہ 23 اپریل کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سفارتی اور سرحدی تعلقات کو سخت کرنے کے متعدد اقدامات کا اعلان کیا گیا تھا۔






















