بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) سے علیمہ خان سمیت تینوں بہنوں اور پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر سمیت تین وکلا کی ملاقات ہوگئی۔
منگل کے روز اڈیالہ جیل راولپنڈی میں علیمہ خان، عظمیٰ خانم اور نورین خانم اپنے بھائی جبکہ بیرسٹر گوہر ، سلمان صفدر اور ظہیر عباس چوہدری پارٹی قائد سے ملے، بشریٰ بی بی سے انکی بھابھی مہر النساء احمد نے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج دو ماہ بعد ہماری بھائی سے ملاقات ہوئی ہے اور ملاقات کیلئے صرف 3 وکلا کو اجازت دی گئی جبکہ بانی پی ٹی آئی نے موجودہ حالات پر گفتگو کی اور ہم نے ان کو بتایا قوم بہت خوش ہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی نے کہا کہ جنگ میں فوری ردعمل ضروری ہوتا ہے، مودی پاکستان سے سخت نفرت کرتا ہے اور اس وقت سخت غصے میں ہوگا، وہ دوبارہ کوئی حماقت کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ بانی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کیا ہے اور مسلح افواج اور قوم کو الرٹ رہنا پڑے گا۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ بانی نے سویلین کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل کو 26ویں ترمیم کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ دنیا میں کہیں جمہوریت میں سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہوتا۔
علیمہ خان نے بتایا کہ بانی نے جنید اکبر پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ کون سے عہدے پر رہنا چاہتے ہیں، اگر جنید اکبر پی اے سی بھی چلا سکتے ہیں تو کوئی مسلہ نہیں لیکن میری ترجیح تحریک ہے، پی اے سی نہیں، جنید اکبر کو سب سے زیادہ اہم کام سونپا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر بھارت کے ساتھ سیز فائر ہو گیا ہے تو آپس میں بھی ہونا چاہیئے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سیاسی مقدمات اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ ہمیشہ کیلئے ختم ہونا چاہیئے اور قومی یکجہتی کیلئے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو رہا کیا جائے، ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے رہنما کو مزید جیل میں نہ رکھیں۔
بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی اے سی جنید اکبر کے استعفے کی بھی تصدیق کر دی اور بتایا کہ جنید اکبر کا استعفی فزیکلی موصول نہیں ہوا تاہم جنید اکبر نے بانی کے ہدایات کے مطابق ہی استعفیٰ دیا ہوگا۔






















