پاکستان کا کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کیلئے کیے جانے والے آپریشن بنیان المرصوص میں صرف وہ بھارتی اہداف نشانہ بنائے گئے جہاں سے جارحیت ہوئی۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور بھارت نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور جنگ بندی کو درست تناظر میں دیکھنا ضروری ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ بھارت نے پاکستان کی حدود میں براہموس میزائل داغے جس کے بعد بھارتی جارحیت پر پاکستان نے اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کیا اور پاکستان نے آپریشن بنیان المرصوص کا آغاز کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ بھارت نے7 تا 10 مئی کئی حملے کیے جن میں خواتین اور بچوں سمیت معصوم جانیں ضائع ہوئیں اور بھارتی حملوں میں عبادت گاہوں سمیت انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچا جبکہ بھارت نے وفاقی دارالحکومت سمیت کئی علاقوں پر قاتل ڈرونز بھی بھیجے جن سے شہری و فوجی اثاثے نشانہ بنے۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ عوام کے دباؤ پر پاکستان کو فوری دفاعی اقدام اٹھانا پڑا تاہم، پاکستان کا جواب شہری ہلاکتوں سے گریز، درست، محدود اور متوازن تھا اور صرف وہ بھارتی اہداف نشانہ بنائے گئے جہاں سے پاکستان کے خلاف جارحیت ہوئی۔






















