پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے بھرپور جواب کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا اور عرب دنیا سے کشیدگی کم کرانے کے لیے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی حکام نے عرب ممالک، بالخصوص متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے حکام سے رابطہ کر کے درخواست کی کہ وہ پاکستان پر اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے کشیدگی کو کم کرائیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے عرب دنیا کے حکمرانوں سے پاک-بھارت تنازع میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ تاہم، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارتی جارحیت کا جواب دینا اس کا حق ہے، اور وہ اپنے دفاع میں کسی دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔
یو اے ای کا ردعمل
پاک-بھارت کشیدگی پر متحدہ عرب امارات نے دونوں ممالک سے کشیدگی سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔
اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ نے کہا کہ ’پاکستان اور بھارت کشیدگی سے بچیں، کیونکہ اس سے علاقائی اور عالمی امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے زور دیا کہ ’بات چیت اور افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنا ضروری ہے۔‘
یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت کے جواب میں 5 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے اور متعدد فوجیوں کو قیدی بنایا جبکہ پاک فوج نے ایل او سی پر بھارتی فوجی تنصیبات کو تباہ کر دیا۔






















