پاکستانی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے بجائے عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
سکائی نیوز سے گفتگو میں وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے واضح کیا کہ ’یہ حملے سویلین علاقوں پر کیے گئے، جہاں دہشتگردوں کے کوئی کیمپ موجود نہیں اور ہم کل صحافیوں کو ان علاقوں کا دورہ کرائیں گے۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔
بھارتی جارحیت کے جواب میں پاک فوج کی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’ہمارے پاس اطلاعات ہیں کہ دو بھارتی طیارے مار گرائے گئے ہیں، لیکن آپریشنل تفصیلات شیئر نہیں کی جا سکتیں۔‘
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ ’یہ تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال ہے، ہم نے پہلگام حملے کی غیر جانبدار تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی تھی، لیکن بھارت کو پاکستان میں معصوم خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے کا کوئی حق نہیں۔‘
واضح رہے کہ بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پاکستان اور آزاد جموں کشمیر میں نو مقامات پر ’دہشتگردوں کے ٹھکانوں‘ کو نشانہ بنایا، تاہم، پاکستانی حکام نے اب تک مظفرآباد، کوٹلی، باغ، مریدکے اور بہاولپور میں بھارتی میزائل حملوں کی تصدیق کی ہے جہاں شہری آبادی، مساجد، تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کو نقصان پہنچا۔
پاکستان نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریوں پر حملوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔
دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں ایل او سی کے قریب دودنیال سیکٹر میں بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹرز اور ایک فوجی پوسٹ کو میزائل حملوں سے تباہ کر دیا گیا جبکہ 3 بھارتی طیارے بھی گرائے گئے ہیں۔






















