لاہورکی مقامی عدالت نےنومئی کے جلائو گھیرائو کے واقعات میں ملوث خدیجہ شاہ کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتےہوئے جیل بھجوادیا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابدجسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی ،ایف آئی اے کے لیگل ایڈوائزر رانا اعجاز خلیل عدالت پیش ہوئے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے محفوظ فیصلہ سنادیا۔
دوران سماعت وکیل ایف آئی اے نے کہا خدیجہ شاہ کا لیب ٹاپ اور موبائل فون ریکور کرنا ہے،خدیجہ شاہ سے ڈیجٹل ٹیم سے متعلق معلومات درکار ہے۔ 9مئی کو خدیجہ شاہ نے اشتعال انگیز ٹویٹ کیے،وہ ٹویٹ ابھی تک ری ٹویٹ ہورہے ہیں
خدیجہ شاہ کے وکیل نے کہا خدیجہ شاہ پانچ ماہ سے جیل میں ہیں ،کیا ٹویٹ جیل سے کررہی ہیں ؟خدیجہ شاہ کے خلاف مقدمہ بغیر مدعیت کے درج کیا گیا۔سینئر وکیل ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست میں مصروف ہیں،وکیل نےعدالت سے کیس کو انتظار میں رکھنے کی استدعا کی۔
خدیجہ شاہ کو ایف آئی اے نے جیل سےاپنی حراست میں لینے کے بعد خدیجہ شاہ کو جسمانی ریمانڈ کی استدعا کے لیے عدالت پیش کیا گیا۔ایف آئی اے نے ملزمہ کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔۔
خدیجہ شاہ کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی تھی ،عدالت نے خدیجہ شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیاتھا
بعدازاں عدالت نے خدیجہ شاہ کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجے کا حکم دیدیا۔