مقبوضہ کشمیر کا سیاحتی مرکز پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد شدید خوف، بے یقینی اور بدحالی کی لپیٹ میں ہے۔ کشمیری عوام کے لیے روزگار کے تمام دروازے بند ہوتے جا رہے ہیں جبکہ مقامی معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان کا سامنا ہے۔
پہلگام کے مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ "لگتا ہے اس سال ہمیں کھانے کو بھی کچھ نہیں ملے گا"۔ ایک اور شہری نے کہا، "ہمارے پاس روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں بچا، ہم مکمل طور پر بے یار و مددگار ہو چکے ہیں۔"
مودی حکومت کی جانب سے اقتدار کو بچانے کے لیے ایک بار پھر کشمیری عوام کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ مقامی آبادی کو ریاستی طاقت کے ذریعے مزید پسِ دیوار دھکیلا جا رہا ہے، اور بھارت کے سب سے غریب خطے میں انسانی بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔
کشمیری نوجوان پہلے ہی بے روزگاری اور ریاستی تشدد کے دوہرے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہیں۔ فالس فلیگ آپریشن کے بعد صورتحال مزید گھمبیر ہو گئی ہے۔






















