پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو فالس فلیگ آپریشن پر واضح جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، اگر سندھو پر حملہ کیا تو پھر یاد رکھیں کہ یا تو یہاں سے پانی بہے گا یا پھر اُن کا خون بہے گا۔ ہمیں اب مودی کا مقابلہ کرکے دریائے سندھ کو بچانا ہے، ہماری فوج ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی عوام بھی دریائے سندھ سے پیار کرتی ہے، مودی کو بھارت کی عوام بھی اجازت نہیں دے گی وہ دریائے سندھ کا پانی روکے، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر حملہ ہوا تو اس میں اسکا خون بہہ گا ، میں دہشتگردی کے خلاف لڑتا ہوں، بھارت میں دہشتگردی کا واقع ہوا تو اس واقع میں ملوث لوگوں کو پکڑو، دہشتگردی کا الزام بغیر ثبوت پاکستان پر لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں دہشتگردی ایک بہانا ہے اصل نشانہ دریائے سندھ ہے، ہم بین الاقوامی سطح پر بھارت کو بےنقاب کریں گے، مودی جمہوریت پسند نہیں انتہا پسند ہے یہ ہم ثابت کریں گے، ہماری فوج ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے، ہمیں اب مودی کا مقابلہ کرکے دریائے سندھ کو بچانا ہے، اگر یہ ہمیں دھمکیاں لگاتے رہیں گے تو ہم جنگ کے لیے بھی تیار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مودی نے بھی دریائے سندھ پر ڈاکہ مارا ہے، مودی نےدریائےسندھ پرحملہ کیا، جس پربین الاقوامی سطح پرہم مل کر آواز اٹھائیں گے، جب میں وزیر خارجہ تھا تب بھی دریائے سندھ پر حملے ہوتے تھے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے میں نے دریائے سندھ کی حفاظت کی، بھارت کو سمجھ لینا چاہیے پاکستان ایک پرامن ملک ہے، ہم جنگ نہیں چاہتے،لیکن اگر ہمارے دریائے سندھ پر حملہ کیا تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہناتھا کہ وزیراعلیٰ کو کہتا ہوں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو ممکن بنائیں، سندھ کی خالی زمینوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعہ قابل استعمال بنائیں، سندھ میں زرعی انقلاب لانے کے بعد پورے پاکستان میں لاؤں گا، جیسےسیاسی اتحاد بنتےہیں ویسے ہم چھوٹے کسانوں کا اتحاد بنائیں گے، وزیراعلیٰ کو چھوٹے کسانوں کے بھیجوں گا، جدید ٹیکنالوجی کااستعمال چھوٹے کسان کے لیےبھی ممکن بنائیں گے۔
ان کا کہناتھا کہ زراعت کے حوالے سے نئے منصوبے بنا رہے ہیں، بےنظیرزراعت کارڈ کے ذریعہ چھوٹے ہاری کو سبسڈی پہنچائیں گے، اس نئے منصوبے کے خلاف ہم نے اور عوام نے مل کر جدوجہد کی اور بچایا، صوبوں کی مرضی کے بغیر نہروں کے حوالے سے کوئی منصوبہ نہیں بنے گا، دریائے سندھ ہماری تاریخ اور ثقافت کا حصہ ہے، ہم دریائے سندھ کو بچانے کے لیے آخری حد تک جاسکتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ پاکستان سمیت سندھ کا ہاری مشکل میں ہے، اگر سندھ میں نئے کینال بنتے تو ہاری کا معاشی قتل ہونے کا امکان تھا، وفاق کی پالیسی اپنی جگہ لیکن وزیراعلی کو کہا ہے مشکل وقت میں کسان کی مدد کریں، کسی میں اتنی ہمت نہیں تھی کینال بنانے والوں کے خلاف آواز اٹھائیں، صدرزرداری آسان ہدف تھا تو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جوائنٹ سیشن میں صدر نے واضح کیا کہ وہ اس منصوبے کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی سی آئی آئینی فورم ہے، جہاں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے نمائندے بھی تھے، صدرپاکستان نے عوام سے وعدہ کیا کہ صوبوں کا پانی صوبوں کے پاس رہے گا، ہم پر ذمہ داری ہے کہ ہم نے عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، سازش عناصر کو لگا انکو ایک بار پھر پیپلز پارٹی کے خلاف سازش کا موقع ملا، پیپلز پارٹی اپنے اصولوں پر کھڑے ہو کر لڑتی آ رہی ہے، صدرزرداری کے صدر بننے سے پہلے کینال منصوبہ کا فیصلہ لیا گیا۔