امریکہ اور ایران کے درمیان ہونے والے چوتھے مرحلے کے مذاکرات لاجسٹک وجوہات کی بنیاد پر ملتوی کر دیے گئے۔
عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے لیے نئی تاریخ کا اعلان باہمی اتفاق کے بعد کیا جائے گا۔جوہری ہتھیاروں کے متعلق امریکہ اور ایران کے درمیان ہونے والے مذاکرات جو اس ہفتے کے دن ہونے تھے۔
ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باقائی نے کہا ہے کہ تہران امریکہ کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات جاری رکھے گا، لیکن امریکی رویہ متضاد اور غیر سنجیدہ ہے ایسے بیانات اور رویوں کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی۔
ایرانی حکام کے اعلی عہددار نے عالمی خبر رساں نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مذاکرات کے دوران امریکہ کی جانب سے ایران پر پابندیوں کا تسلسل سفارتی راستے سے مسائل کے حل میں رکاوٹ بن رہا ہے مذاکرات کی نئی تاریخ امریکہ کے رویے پر منحصر ہوگی۔
امریکی حکام نے عالمی خبر رساں نیوز ایجنسی کو بتایا کہ امریکہ نے کبھی بھی 3 مئی کو ہونے والے چوتھے مرحلے کے مذاکرات کی تصدیق ہی نہیں کی تھی۔ وقت اور مقام پر تاحال اتفاق نہیں ہوا، مگر توقع ہے کہ مذاکرات جلد منعقد ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس ہفتے ایران پر امریکہ نے دو نئی پابندیاں عائد کی ہیں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا تھاکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کی غیر قانونی تیل و پیٹروکیمیکل برآمدات کو صفر تک لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایران کو دھمکی دیتے ہوئے لکھا کہ ہم حوثیوں کو دی جانے والی آپ کی خطرناک امداد کو دیکھ رہے ہیں ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں آپ بخوبی جانتے ہیں کہ امریکی فوج کیا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہےاور آپ کو خبردار کیا جا چکا ہے۔ آپ کو اس کے نتائج ہمارے منتخب کردہ وقت اور مقام پر بھگتنا ہوں گے۔