سینیٹ آف پاکستان نے بھارت کی بے بنیاد الزام تراشیوں اور جارحانہ عزائم کے خلاف متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور کر لی۔
تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں نے مل کر مودی حکومت کو دو ٹوک پیغام دیا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے لیکن اس کے ایٹمی ہتھیار محض نمائش کے لیے نہیں بلکہ وقت پڑنے پر استعمال کے لیے ہیں۔
قائد حزب اختلاف شبلی فراز، پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمان اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مشترکہ طور پر یہ قرارداد تیار کی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر تمام جماعتوں نے سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک آواز ہو کر بھارت کو واضح پیغام دیا ہے۔
ایوان میں بحث کے دوران ارکان نے کہا کہ بھارت کے اپنے عوام بھی مودی حکومت کے اقدامات پر سوال اٹھا رہے ہیں، نیویارک ٹائمز نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی حقیقت کو بے نقاب کیا ہے۔
ارکان نے مودی کے بھارت کو "دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد" قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھوٹان، سری لنکا، بنگلہ دیش سمیت خطے کے دیگر ممالک مودی کے بھارت سے متاثر ہیں تو بھارت کے اندر انتہا پسند جنونی ہندوتوا والوں سے خود دلت ، کرسچن ، سکھ اور مسلمانوں سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں۔
ارکان نے کہا پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر لڑنا ضروری ہوگیا تو پھر مودی کے بھارت کی کئی نسلیں اس جنگ کے نتائج بھگتیں گی۔