لاہور میں پولیس نے گرینڈہیلتھ الائنس کے دھرنے پر رات گئے کریک ڈاون کرکے درجنوں مظاہرین گرفتار کرلیے۔ پنجاب حکومت نے دو مقدمات درج کرتے ہوئے احتجاجی عملے کی قیادت کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ عملے نے اسپتالوں میں او پی ڈیز کے ساتھ آپریشن تھیٹر بھی بند کردیئے۔
بنیادی و دیہی مراکز صحت کی نجکاری کیخلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے 22 روز سے جاری دھرنے پر رات گئے کریک ڈاون کیا گیا۔ پولیس نے 50 سے زائد افراد حراست میں لے لیے ۔ دھرنے کا ٹینٹ اکھاڑکر سڑک بحال کردی گئی۔
گرفتاری سے بچ جانیوالے مظاہرین گنگارام اسپتال پہنچ گئے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی پاکستان کے صدر ڈاکٹر عاطف مجید نے نیوز کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ پولیس نےعملے سے پیسے اور موبائل چھین لئے۔ خواتین ملازمین کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔
احتجاج میں شدت آئی تو 11 روز سے بند سرکاری اسپتالوں کے آوٹ ڈور وارڈز کے ساتھ آپریشن تھیٹر بھی بند کردیئے گئے ۔ درد اور تکلیف میں مبتلا مریضوں کے آپریشن رک گئے۔ پنجاب حکومت کے احکامات پر او پی ڈیز بھی بحال نہ ہوسکیں۔
پنجاب حکومت نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی قیادت کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق رات سے روپوش قیادت کی جیوٹیگنگ شروع کردی گئی ہے۔
احتجاج اور پولیس پر حملوں کے الزام میں قیادت کیخلاف دو مقدمات بھی درج کرلیے گئے۔ مجرمانہ سازش، تھوڑ پھوڑ سمیت مختلف دفعات شامل کی گئیں ہیں۔