وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی یا کوئی بھی جارحانہ اقدام خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا اور بھارت کی کوئی بھی چھوٹی غلطی پاکستانی ردعمل کو تاریخ ساز بنا دے گی۔
سماء کے پروگرام ’ میرے سوال ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی یا کوئی غلطی کی تو اس کے نتائج تاریخی نوعیت کے ہوں گے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کا کوئی بھی اقدام ملکی سلامتی پر حملہ تصور کیا جائے گا اور اگر ایک اینٹ بھی پانی روکنے کے لیے استعمال ہوئی تو اسے میزائل حملے کے مترادف سمجھا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے سندھ طاس معاہدے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا اور اسے یکطرفہ طور پر منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر مملکت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ گرتی ہوئی مقبولیت کے باعث پاکستان کے خلاف جارحانہ بیانیہ بنا رہے ہیں، خاص طور پر جب بھارت کے دو صوبوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی پالیسیاں سیاسی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں لیکن بھارت کا جنگی جنون صرف ٹی وی تک محدود ہے۔
انہوں نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی طیارہ گرانا اس کی واضح مثال ہے، پاکستانی قوم اور فورسز ایک پیج پر ہیں اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، ہم جنگ کے خواہشمند نہیں، لیکن اگر براہ راست حملہ ہوا تو ہم اس کا اختتام کریں گے۔
کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف اپنا موقف واضح کیا ہے جبکہ بھارت عالمی فورمز میں اپنے کیسز ہار چکا ہے۔
انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے کہا کہ یہ خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہیں اور ان کا استعمال عسکری قیادت اور وزیراعظم کے فیصلے پر ہوگا۔
وزیر مملکت نے واضح کیا کہ پاکستان کے پاس پلان اے ، بی اور سی سمیت متعدد حکمت عملی موجود ہیں اور وہ بڑھکیں مارنے کے بجائے عملی اقدامات کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوئی بھی چھوٹی غلطی پاکستانی ردعمل کو تاریخ ساز بنا دے گی اور خطے کی معیشتوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔
طلال چوہدری نے زور دیا کہ پاکستان ذمہ دار ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے لیکن ملکی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر قدم اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان میں بدامنی کی فضا نہیں اور ہر شہر میں معمولات زندگی جاری ہیں۔





















