پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں ، ان کا انتقال نہ صرف کیتھولک بلکہ پوری دنیا کیلئے ایک بڑا نقصان ہے ، وہ اپنے سے پہلے آنے والے پوپ سے بہت زیادہ مختلف تھے ، انہوں نے اپنے دور میں ایسی مثالیں قائم کیں جس کا مقابلہ کرنا مستقبل میں دیگر کیلئے بہت مشکل ہو گا ۔ اپنے دور کے 4,422 دنوں کے دوران، پوپ فرانسس نے ہمیشہ عاجزی کے ساتھ زمین سے جڑے رہنے کا پیغام دیا، اور انسانوں کو صرف خدا سے نہیں بلکہ اُس کے بندوں، خاص طور پر غریبوں اور بے گھر افراد سے بھی قریب ہونے کی تلقین کی۔ ان کا طرز عمل انکساری اور پل بنانے پر مبنی تھا، جس کی بدولت وہ وہ کچھ حاصل کر سکے جو ان کے کئی پیشرو نہ کر سکے۔
ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسس نے یورپی مرکزیت کی روایت کو توڑتے ہوئے بارہ صدیوں میں پہلے غیر یورپی پوپ بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کی ایک اور خوبصورتی یہ تھی کہ وہ بولنے سے زیادہ سننے والے انسان تھے۔ جہاں ان سے پہلے پوپ روم سے دنیا کو دیکھتے تھے، وہ دنیا سے روم کو دیکھتے تھے۔ وہ طویل عرصے بعد پہلے پوپ تھے جنہوں نے کلیسا کی ناکامیوں کا اعتراف کیا۔
پوپ کے انتقال پر صدیوں سے چلتی آرہی رسموں کا آغاز کیا جاتاہے جس میں سب سے پہلے پوپ کے انتقال کی اطلاع ’ کیمر لنگو‘ کو دی جاتی ہے ، وہ پوپ کے جسم کے قریب کھڑے ہو کر تین بار نام لے کر پوپ کو پکارتے ہیں اور اگر پوپ جواب نہیں دیتے تو انہیں مردہ قرار دیدیا جاتاہے ، اس کے بعد کارڈنلز کو اطلاع دی جاتی ہے اور پھر پوپ کے رہائشی کمرے بند کر دیئے جاتے ہیں۔
پوپ کی انگوٹھی توڑنے کی رسم
رسم کا ایک حصہ پوپ کی انگوٹھی کو توڑنا ہوتاہے ، کیونکہ یہ انگوٹھی پوپ کی طاقت کی علامت ہوتی ہے ، جس کا ٹوٹنا ان کے دور کے اختتام کی نشاندہی کرتا ہے ، اس کے عوام کو اطلاع دی جاتی ہے جس کے بعد 9 روز کے سوگ کا اعلان کیا جاتا ہے ، دنیا میں تقریبا سوا ارب سے زائد افراد اپنے رہنما کے انتقال کا سوگ مناتے ہیں، لیکن جلد ہی ایک خفیہ اجلاس ہوتا ہے تاکہ پوپ کا جانشین چنا جا سکے ،
پوپ کی تدفین
روایتی طور پر پوپ کو تین تابوتوں میں دفن کیا جاتا ہے ، جن میں سائپرس ، سیسے اور بلوط کی لکڑی شامل ہے، لیکن پوپ فرانسس نے ایک سادہ لکڑی کا انتخاب کیا ۔ پوپ فرانسز نے گزشتہ تمام روایتوں کو توڑتے ہوئے ویٹکن سٹی سے باہر دفنانے کی وصیت کی اور وہ ایک صدی سے زائد عرصے کے دوران پہلے پوپ ہیں جنہیں ویٹیکن سے باہر دفنایا جائے گا ۔
نئے پوپ کے انتخاب کا عمل
پوپ کے انتخاب کا عمل وفات کے دو سے تین ہفتے کے بعد ہوتاہے جو کہ انتہائی رازداری سے کیا جاتاہے ، اس میں کوئی فون ، میڈیا اور بیرونی رابطہ نہیں ہوتا، ہر کارڈنل اپنے پسندیدہ امیدوار کیلئے بیلٹ پیپر پر ووٹ دیتا ہے ، یہ عمل اس وقت تک دہرایا جاتاہے جب تک کسی ایک کو دو تہائی اکثریت نہ مل جائے، اس میں کئی دن اور ہفتے بھی لگ سکتے ہیں،کوئی بھی بیپٹائزڈ کیتھولک مرد پوپ بن سکتا ہے ، خواہشمند پوپ کے رہائشی کمروں میں جا کر خود کو نامزد کر سکتاہے لیکن اگر کارڈنلز آپ کو نہیں جانتے تودوتہائی ووٹ ملنے کا امکان بہت ہی کم ہوتاہے ۔
پوپ کے انتخاب کا فیصلہ ہوجانے کی اطلاع شہریوں کو عمارت کی چھت پر لگی ایک چمنی سے نکلتے دھویں کے ذریعے دیا جاتاہے ، اگر چمنی سے دھواں کالے رنگ کا نکل رہا ہو تو اس کا مطلب ہوتاہے کہ کوئی فیصلہ نہیں ہوالیکن اگر دھواں سفید رنگ کا ہوتو اس کا مطلب ہوتاہے کہ پوپ کا انتخاب ہو گیاہے ۔ عام طور پر ایک گھنٹے کے اندر نیا پوپ سینٹ پیٹرز میں ایک بالکونی پر نمودار ہوتے ہیں، پھر بڑا اعلان کیا جاتا ہے ۔