قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت میں سیاحوں کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے بھارت کے بلاجواز اقدامات مسترد کردیئے۔ پاکستان نے بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ معطل کردیا، سکھ یاتریوں کے علاوہ باقی بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا، بحری، بری اور فضائی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پانی پاکستان کا ایک اہم قومی مفاد ہے، پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو جنگ سمجھا جائے گا۔
بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام میں چند روز قبل نامعلوم افراد کے حملے میں 25 سے زائد سیاح ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
بھارت نے بغیر شواہد کے واقعے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے گزشتہ روز سندھ طاس معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے پاکستان کے سفارتی عملے اور شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی وزراء نے شرکت کی۔
اجلاس کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کا پہلگام واقعہ کے بعد پیدا صورت حال اور خطے کے حالات کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے حملے میں سیاحوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا، کمیٹی کی بھارت کے ساتھ واہگہ بارڈر فوری طور بند کرنے کی سفارش کی۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اعلان کو مسترد کردیا، کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ عالمی بینک کے ذریعے طے پانے والا ایک پابند بین الاقوامی معاہدہ ہے، معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق موجود نہیں ہے۔
اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پانی پاکستان کا ایک اہم قومی مفاد ہے، پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو جنگ سمجھا جائے گا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام دوطرفہ معاہدوں کو معطل کرنے کا حق استعمال کرے گاْ
قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ واہگہ بارڈر بند تاہم 30 اپریل تک آنے جانے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے، پاکستان نے بھی سارک کے تحت تمام بھارتیوں کے ویزے معطل کردیے، سکھ یاتریوں کے ویزے معطلی سے استثنیٰ حاصل ہوگا، سکھ یاتریوں کے علاوہ باقی بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ معطل کرتے ہوئے بھارت ہائی کمیشن میں تعینات دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندہ قرار دے دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود ہر طرح کے بھارتی طیاروں کیلئے بند کردی گئی ہے، تھرڈ پارٹی سمیت بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت معطل کرنے کا اعلان بھی کردیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے مزید کہا ہے کہ بھارتی اقدامات نے دو قومی نظریے کو درست ثابت کردیا ہے۔