پاک فوج کی ملک کے لئے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ فوجی جوان ہر دم ملک کی حفاظت اور بقاء کےلئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
دفاع وطن کے لئے دی جانے والی لازوال قُربانیاں افواجِ پاکستان کی میراث ہیں۔ وطن سے محبت میں جان نچھاور کرنا پاک فوج کے سپاہیوں کی پہچان ہے۔ جان قربان کرنے والے عظیم سپوتوں کی قربانیوں نے پاکستان کی بنیادوں کو مضبوط کیا۔ وطن سے محبت پاک فوج کے جوانوں کی میراث ہے۔
دفاع وطن میں جان قربان کرنے والی داستانوں میں سپاہی میر علی بھی شامل ہیں، سپاہی میر علی بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔
سپاہی میر علی 30 مارچ 2022 کو ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے، سپاہی میر علی نے سوگواران میں بیوہ، بیٹی اور 3 بیٹے چھوڑے۔ سپاہی میر علی شہید وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بن گئے۔
سپاہی میر علی شہید کے بیوہ نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی چھٹی پرآتیتھے ہمارے ساتھ اور بچوں کے ساتھ،پڑوسیوں کے ساتھ خوش رہتے تھے بہت اچھے انسان تھے سب سے پیار کرتے تھے۔ شہید ہمیشہ زندہ ہے، ہمیں اس کی شہادت پر فخر ہے۔
شہید کے بیوہ نے کہا کہ وہ گھر کے بڑے تھے، اولاد اس کی شادی شدہ نہیں تھی، جوان بچے تھے، اس کے علاوہ میرا کون ہے؟۔ جو بارڈر پر ڈیوٹی کر رہے ہیں اپنی ڈیوٹی اچھی کریں اللہ تعالٰی انہیں آباد رکھے۔
شہید کے بیٹے کا کہنا ہے کہ میرے بابا بہت اچھے تھے جب بھی چھٹی پر آتے تھے بہت پیار کرتے تھے، میرے والد کی نصیحت تھی کہ آپ بھی پڑھ کر آرمی میں جانا۔