بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو ملاقات کیلئے بلالیا۔
منگل کے روز بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں وکلاء سے ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنےآگئی ہے۔
ذرائع نے مطابق ملاقات کے دوران بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کے بیانات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات وقاص اکرم کو الزامات کا دو ٹوک جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی میں پلانٹ کیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے مائنز اینڈ منرلز بل پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اور علی امین گنڈاپور کو بل پر ملاقات کیلئے بلایا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے چیئرمین پارٹی بیرسٹر گوہر علی خان کے معذرت خواہانہ رویئے پر ان کو سخت پیغام بھجوایا۔
عمران خان نے نے پارٹی قیادت کو تمام اختلافات ختم کرنے کا بھی پیغام بھیجا اور تحریک انصاف کے 25 اپریل کو یوم تاسیس کیلئے خصوصی ہدایت جاری کیں۔
انہوں نے قانون کی عملداری نہ ہونے پر سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھنے کی بھی کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ سربراہ جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے ہر بار رابطہ پر اعتراض کرنا مناسب نہیں ہے اور ہم ملک اور عوام کے مفاد میں سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت میں بہت دیر کر دی ہے۔
ملاقات کے بعد ایڈووکیٹ فیصل فرید چوہدری کی گفتگو
بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈووکیٹ فیصل فرید چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلاء کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی، نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے انکی ملاقات ہوئی ہے، میں نےکہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کیلئے بلا لیں۔
فیصل فرید چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی صحت اچھی ہے اور انہیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی اور پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے۔
فیصل فرید چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے باقیوں کو روک لیا گیا۔
انکے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے ، اس پر لیگل کمیٹی اور پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی، عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے اور بشریٰ بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی پی ٹی آئی کو بریفنگ دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی باہر ہونے والی مختلف پیشرفت پر بھی انہیں آگاہ کیا جبکہ بانی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے سے متعلق بات کی، 3 ہفتے قبل بچوں سے ملاقات، ٹیلی فونک گفتگو پر بھی بات کی ، عثمان گل نے آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28 اپریل کو سماعت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا وزیراعلیٰ کے پی اور سینئر لیڈرشپ آکر مجھے بریف کرے، بل متنازعہ ہو چکا ہے ، لہٰذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں ، متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔
سلمان اکرام راجہ کی گفتگو
گورکھپور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سارا معاملہ آپ کے سامنے ہے، ملاقات نہیں کرنے دے رہے، آئین ، قانون اور عدالت سب کچھ ایک طرف ہے، یہ بچگانہ جبر ہے کیا حاصل کر لیں گے ، تین ہفتوں سے مجھے اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو ملنے نہیں دیا گیا۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ نہ ملنے دینے سے کیا حاصل ہوگا، کسی دن تو ہم مل ہی لیں گے، یہ تو بچگانہ روش اورعمل ہے جس پر یہ کار فرما ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقاتوں پر میرا موقف واضع ہے یہ انتظامیہ سے پوچھا جائے کیوں امتیاز برتا جا رہا ہے، آج مجھے تمام تفصیلات ملی ہیں ، ایڈووکیٹ فیصل مل کر آئے ہیں، امریکی وفد کی بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، بیک ڈور کوئی بات نہیں ہو رہی انفرادی سطح پر کوئی بات کرتا ہے اس کا مجھے نہیں پتہ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دو لوگوں نے اسکول کی طرح پارٹی کو چلانے کی بات کی ہے، اس بات کو کچھ لوگوں کی جانب سے بڑھاوا دیا جا رہا ہے، شیر افضل پر بات کرنا غیر اہم ہے، عدالت کو چاہیے اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کرائے، ہم عدالتوں میں ہیں مزید درخواستیں دائر کر رہے ہیں۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور کزن آج بھی اڈیالہ جیل سے ملاقات کیے بغیر واپس روانہ ہوئے۔
نورین نیازی اور قاسم خان کی گفتگو
بانی پی ٹی آئی کی بہن نورین نیازی کا کہنا تھا کہ جیل انتظامیہ نے دو گھنٹے داخلی دروازے پر انتظار کروایا اور ہمیں یقین دہانی کرائی گئی کہ ملاقات کروائیں گے، یقین دہانی کے باوجود کہا گیا ملاقات کا وقت ختم ہوگیا، آج ہم دو بہنوں کی ملاقات پر رضامند ہوگئے تھے، انتظار کروانے کا مقصد ملاقات نہیں کرانا تھا۔
اس موقع پر قاسم خان کا کہنا تھا کہ دو ایس ایچ اوز نے کہا آپ کی ملاقات کرادی جائے گی اور دو گھنٹے بعد کہا گیا ملاقات کا وقت ختم ہوگیا ہے۔