وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے ترقیاتی بجٹ کے لیے نئی حکمت عملی تیار کر لی ہے، جس کے تحت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کے باعث فارن فنڈڈ منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزارت منصوبہ بندی نے آئندہ مالی سال کے لیے 2900 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی درخواست کر دی ہے، اور اس سلسلے میں وزارت خزانہ کو باضابطہ خط بھیجا گیا ہے تاہم تاحال جواب موصول نہیں ہوا۔
حکام کے مطابق مالی سال 2025-26 میں میگا قومی ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دی جائے گی، جبکہ پہلے سے جاری 100 بڑے منصوبوں کو مکمل کرنا بھی اہم ہدف ہو گا۔ رواں مالی سال کے دوران 1071 ترقیاتی منصوبے بجٹ میں شامل کیے گئے تھے جن میں سے 30 جون 2025 تک 276 منصوبے مکمل کر لیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اگلے 3 سے 4 سال کے دوران زیادہ اہمیت کے حامل منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کا پلان ترتیب دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے صوبائی نوعیت کے نئے منصوبے شروع نہ کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے تاکہ وسائل کا زیادہ سے زیادہ مؤثر استعمال ممکن ہو سکے۔
نئے مالی سال میں سڑکوں، مواصلات، ڈیمز، آئی ٹی، اور پاور سیکٹر پر زیادہ وسائل خرچ کیے جائیں گے، جبکہ آبی وسائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اسکلز ڈویلپمنٹ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال میں صرف انتہائی ضروری نوعیت کے نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے، جب کہ ترجیح جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کو دی جائے گی ۔