جمعیت علماء اسلام نے کسی بھی سیاسی اتحاد کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ تحریک انصاف سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کیلئے بظاہر بڑا جھٹکا ہے ۔جے یو آئی اے اپنے ہی پارٹی پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھنے کی ٹھان لی ہے اور ازسر نو صاف اور شفاف انتخابات کا مطالبہ دہرا دیا ہے ۔
جےیوآئی کی مرکزی مجلس عمومی کےاجلاس کے جاری اعلامیے کے مطابق اپوزیشن کےساتھ جدوجہدکی حکمت عملی مرکزی شوریٰ یا مرکزی مجلس عاملہ طےکرے گی ۔ اجلاس میں کہا گیا حکومت اورریاستی ادارےعوام کی جان ومال کےتحفظ میں مکمل ناکام نظرآتےہیں ۔ دھاندلی کےنتیجےمیں قائم حکومتیں عوام کےمسائل کےحل میں مکمل ناکام ہیں ۔
اجلاس ملک میں امن وامان کی تشویشناک صورتحال کی شدیدالفاظ میں مذمت کی گئی ، مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کرتے ہوئے طے کیا گیا کہ بلوچستان میں بل کے حق میں ووٹ دینےوالےارکان کو شوکازنوٹس جاری کیے جائیں گے ۔ اجلاس میں قوم سےاہل غزہ کیلئےمالی مدد فراہم کرنے کی اپیل بھی کی گئی ۔
طے پایا کہ جےیوآئی فلسطینیوں کی جدوجہدآزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھےگی ۔ ستائیس اپریل کولاہور،گیارہ مئی کوپشاوراور پندرہ مئی کوکوئٹہ میں شہداء غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیاگیا ۔