پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی قتل کیس کا ری ٹرائل مکمل کرلیا گیا۔ مقامی عدالت نے سابق شوہر سمیت دیگر ملزمان کی سزائیں برقرار رکھی ہیں۔
راولپنڈی کی مقامی عدالت نے پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجہیہ سواتی قتل کیس کا ری ٹرائل مکمل کرلیا، ایڈیشنل سیشن جج ماجد حسین گادی نے ملزمان کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی سزائیں برقرار رکھنے کا فیصلہ سنادیا۔
عدالت کے مطابق مقتولہ کے سابق شوہر ملزم رضوان حبیب کی سزائے موت برقرار رکھی گئی ہے ملزم کو خاتون کو اغواء کرنے پر 10سال، لاش اور شواہد چھپانے پر 7 سال قید کی سزا بھی برقرار رکھی گئی۔
عدالت کے مطابق ملزم کو مجموعی طور پر 7 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی برقرار رکھا گیا ہے، شریک ملزم سلطان کی 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فیصلے کے مطابق مرکزی ملزم رضوان حبیب کے والد حریت اللہ کی وفات کے باعث ان کا ری ٹرائل نہ ہو سکا۔
رپورٹ کے مطابق مدعی مقدمہ کی جانب سے عادل عزیز قاضی نے کیس کی پیروی کی۔
تھانہ مورگاہ میں درج مقدمے کے مطابق رضوان حبیب نے کروڑوں روپے کی جائیداد کی خاطر اپنی سابقہ بیوی وجیہہ سواتی کو قتل کرکے ان کی لاش اپنے گھر کے کمرے میں دفنا دی تھی، بعد میں مقتولہ کی لاش کو امریکا منتقل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق مرکزی ملزم رضوان حبیب کو پولیس نے وجیہہ سواتی کی پاکستان میں گمشدگی کے لگ بھگ ڈیڑھ ماہ بعد گرفتار کیا تھا اور دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے وجیہہ کو 16 اکتوبر کو قتل کردیا تھا۔
ملزمان کو 12 نومبر 2022ء کو ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے سزائیں سنائی تھیں۔
مقدمے کے ری ٹرائل کے دوران امریکی سفارتخانہ کے افسران عدالت میں بطورآبزرور پیش ہوتے رہے۔