وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈا پورنےواضح کیا ہے کہ معدنیات کےحوالےسے صوبےکے مفادات اوراختیارات پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، صوبے کا اختیار نہ کوئی کسی کو دے سکتا ہے اور نہ کوئی ہم سے لے سکتا ہے ۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورنے مائینزاینڈمنرل ایکٹ میں مجوزہ ترامیم سے متعلق ویڈیو بیان جاری کردیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بعض عناصر کی طرف سے جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔علی امین گنڈاپورنے کہا ہے کہ پچھلے چھتر سالوں سے صوبے میں پلیسر گولڈ کے چار سائٹس میں غیر قانونی مائننگ ہو رہی تھی، ان چار سائٹس کی نیلامی کے ذریعے صوبائی حکومت کو پانج ارب روپے کی آمدن حاصل ہوئی،جو کبھی صوبے میں پورے معدنیات سیکٹر سے نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں غیر قانونی مائننگ کی روک تھام کے لئے قوانین کو سخت کر رہے ہیں ۔ نئے قانون میں غیر قانونی مائننگ کرنے والوں کی مشینری کو بحق سرکار ضبط کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو سرمایہ کار صوبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں گے اور یہیں پرمعدنیات کی ویلیو ایڈیشن کریں گے انکی لیز مدت کو بڑھا رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی معدنیات کسی اور کے حوالے کرنے کی باتیں محض پراپیگنڈا ہیں ۔اگر کسی نے اس معاملے پر بات کرنی ہے تو وہ آئے اور متعلقہ ریکارڈ کو سامنے رکھ کر بات کرے۔انہوں نے کہا کہ یہ مجوزہ ترامیم ابھی اسمبلی میں پیش ہوئے ہیں جہاں منظوری سے پہلے ان پر حکومت اور حزب اختلاف دونوں کی طرف سے بحث ہونی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اختیارات کسی اور کے حوالے کرنے کا جو پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے میں اس کو یکسر مسترد کرتا ہوں۔