وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں کئی اہم قومی فیصلے کیے گئے۔ اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر پیٹرولیم پراڈکٹس (پیٹرولیم لیوی) آرڈیننس 1961 میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں ڈومیسٹک سیکیورٹیز کے اجرا کے حوالے سے "سسٹین ایبل انوسٹمنٹ سکوک فریم ورک" کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کے بل کو پارلیمنٹ بھیجنے کی اجازت دے دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے حاصل ہونے والی بچت کو صارفین تک منتقل نہیں کیا جائے گا بلکہ یہ رقم بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ بلوچستان کی سب سے اہم قومی شاہراہ N-5 کو موٹروے کے معیار پر دو رویہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کیا جائے گا، جس سے بلوچستان کی سینکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہو سکے گی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی خصوصی طور پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شریک ہوئے اور بلوچستان کے عوام کے لیے ترقیاتی منصوبوں پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔