وزیراعظم شہباز شریف نے قطر، عمان اور تاجکستان کے سربراہان سے الگ الگ ٹیلی فونک رابطے کیے اور انہیں عید الفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ ان رابطوں کے دوران انہوں نے دوست برادر اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے اپنے مشن کو آگے بڑھایا۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے گفتگو میں وزیراعظم نے دونوں ممالک کے دیرینہ برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور غزہ میں قیام امن کے لیے ان کے کردار کی تعریف کی۔
انہوں نے پاک-قطر ثقافتی تعاون اور تعلقات کی تاریخ کو اجاگر کرنے کے لیے لاہور میں ایک نمائش کے انعقاد کی تجویز پیش کی اور امیر قطر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
جواب میں شیخ تمیم نے کہا کہ عید کے فوراً بعد سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک اعلیٰ سطحی قطری وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
عمان کے سلطان ہیثم بن طارق سے بات چیت میں شہباز شریف نے دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، آئی ٹی اور دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی اور سلطان کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
سلطان ہیثم نے پاکستانی عوام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
اسی طرح تاجکستان کے صدر امام علی رحمن سے رابطے کے دوران وزیراعظم نے تاجک عوام کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔
شہباز شریف نے کرغز-تاجک سرحد کی حد بندی سے متعلق حالیہ معاہدے پر صدر تاجکستان کو مبارکباد دی اور انہیں بھی پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
وزیراعظم نے ان رابطوں کے ذریعے تینوں رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا جس سے پاکستان کے سفارتی اور معاشی اہداف کو تقویت ملنے کی توقع ہے۔