وزیراعظم شہباز شریف نے علمائے کرام اور مشائخ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے جو بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا قیام کسی معجزے سے کم نہیں تھا اور قوم کو متحد ہو کر اس کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے افواجِ پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن اگر ملک میں تفریق اور مذہبی منافرت جاری رہی تو یہ قربانیوں سے بے وفائی ہوگی،ملکی عزت و وقار داؤ پر لگا ہوا ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
انہوں نے پاکستان کے بے پناہ وسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پہاڑوں میں اربوں کھربوں کے خزانے دفن ہیں، جنہیں بروئے کار لا کر ہم اپنے قرضے ختم کر سکتے ہیں اور عالمی سطح پر باوقار قوم بن سکتے ہیں، پاکستان کے دشمن ترقی اور خوشحالی کو برداشت نہیں کر سکتے اور دہشتگردوں کو معاشی اور سیاسی سپورٹ دی جا رہی ہے تاکہ ملک اپنے وسائل سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم نے ایک ایسے پاکستان کا خواب دیکھا تھا جہاں مسلمان مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی گزار سکیں اور اقلیتوں کے حقوق محفوظ ہوں، اگر ہم قرآن اور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کریں تو کوئی طاقت ہمارے راستے میں حائل نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے ملکی معیشت کے حوالے سے کہا کہ پاکستان قرضے لینے کے لیے نہیں بنایا گیا تھا بلکہ ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا، جس کے لیے مشکل فیصلے اور قربانیاں دینی ہوں گی،ملک کی ترقی کے لیے نوجوانوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ حکومت یوتھ پروگرام اور ڈیجیٹل یوتھ حب جیسے انقلابی اقدامات کر رہی ہے تاکہ نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جا سکےمیڈیا کی طاقت کو مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے استعمال کرنے پر زور دیا اور کہا کہ آج غلط معلومات کے ذریعے معاشرے میں بے چینی پیدا کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سخت معاشی حالات کے باوجود آئی ایم ایف کی شرائط پوری کیں اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور کہا کہ پروپیگنڈے نے ملک میں بے سکونی پیدا کر دی ہے۔
وزیراعظم نے فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی شروع کر دی ہے اور پاکستان آزادی تک ان کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے خطاب کے اختتام پر کہا کہ پاکستان کی کامیابی اتحاد، اتفاق اور حب الوطنی میں مضمر ہے اور اگر ہم مل کر آگے بڑھیں تو خطے کے ممالک کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔