پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ بنانے کے لیے اقدامات شروع کردیئے گئے۔
وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں وفاقی اور صوبائی حکام پر مشتمل 15 رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی فعال کردی گئی۔
کمیٹی پورے ملک میں افغان باشندوں کی وطن واپسی، اسمگلنگ،انسانی اسمگلنگ جیسے جرائم کے خلاف کارراوئیوں کا جائزہ لے کر کمزوریوں کی نشاندہی کرے گی۔
کمیٹی میں تمام حساس اداروں کے نمائندگان اور سی ٹی ڈی حکام بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے، کمیٹی میں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ہوم سیکرٹریز شامل ہیں۔
کمیٹی افغان باشندوں کی وطن واپسی کے عمل کی نگرانی کرے گی، غیر قانونی پیٹرول اور اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کا جائزہ لے گی۔
سعودی عرب میں بھیک مانگنے کے رجحان کا سدباب کرے گی، کمیٹی صوبائی سطح پر ایف بی ار کی ڈیجیٹلائزیشن کا بھی جائزہ لے گی۔ کمیٹی تمام معاملات میں ناقص کی نشاندہی کرکے سفارشارت مرتب کرے گی۔