کمپیوٹرپروگرامنگ لینگویج پی ایچ پی میں سنگین سیکیورٹی خامیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایڈوائزی جاری کردی۔
ایڈوائزی کے مطابق کمپیوٹر پروگرامنگ زبان پی ایچ پی میں سیکیورٹی خامیاں پائی گئی ہیں، یہ خامیاں جی سی آئی موڈ میں چلنے والے ونڈوز سسٹمزکومتاثر کررہی ہیں۔
پی ایچ پی میں خامیاں ہیکرز کو مشکوک کوڈ چلانے کی اجازت دیتی ہیں، ان خامیوں کے باعث سسٹمز غیر محفوظ ہوجاتے ہیں، ہیکرز کرپٹو کرنسی مائنرز اور ریموٹ ایکسس ٹروجنز انسٹال کرسکتے ہیں۔
ہیکرز مشکوک ونڈوز انسٹالرز فائلز اور ریموٹ کمانڈز چلا کرحملےکرسکتے ہیں، ہیکرز کی انسٹال کردہ فائلز فائر وال سیٹنگز میں بھی رد و بدل کرسکتی ہیں، غیر مجاز رسائی ڈیٹا چوری اور سسٹم کی خرابی کا باعث بن سکتی ہیں۔
حکام کے مطابق ادارے اور صارفین فوری طور پر جی سی آئی موڈ کو غیر فعال کریں، صارفین بیرونی رسائی محدود اور سسٹمز پر ملٹی فیکٹر تصدیق نافذ کریں، صارفین ہیکرز کے حملوں سے بچنے کیلئے مضبوط پاسورڈ استعمال کریں۔
اعلامیے میں نیشنل سرٹ کا لاگز کی مسلسل نگرانی اور اینڈ پوائنٹ سیکیورٹی ٹولزکا استعمال ضروری قرار دیا گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ صارفین فوری طور پر پی ایچ پی کو تازہ ترین ورژن میں اپ ڈیٹ کریں۔