بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے دھرنے کے مقام لکپاس پر حکومتی وفد اور پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل کے درمیان مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم ہوگئے۔
حکومتی وفد نے بی این پی قیادت سے مسئلے کے حل کے لیے دو دن کا وقت مانگا ہے جبکہ ڈیڈلاک برقرار رہنے سے صورتحال کشیدہ ہے۔
حکومتی وفد میں صوبائی وزیر ظہور بلیدی، نور احمد بنگلزئی اور دیگر اہم شخصیات شامل تھیں جنہوں نے دھرنے کے شرکاء سے بات چیت کی کوشش کی۔
مذاکرات کے بعد وفد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کے بعد وزیراعظم سے رابطے کے لیے اسلام آباد جائیں گے۔
وفد نے دعویٰ کیا کہ "مسئلہ جلد حل کر دیا جائے گا اور حکومت سنجیدگی سے پرامن حل تلاش کر رہی ہے۔"
تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی رہائی کی خبریں درست نہیں ہیں۔
دوسری جانب سردار اختر مینگل نے مذاکرات کو غیر نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفد کے اختیار میں کچھ نہیں، یہ صرف آگے جا کر بات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور حکومتی وفد کے پاس ٹھوس حل پیش کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔