سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مواد شیئر کرنے کے کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی کارکن حیدر سعید کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے حیدر سعید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کی۔
عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ مس انفارمیشن پھیلائی گئی۔ کالعدم بی ایل اے کی پوسٹ کو پھیلایا گیا۔ جس اکاؤنٹ سے بی ایل اے کی پوسٹ ریپوسٹ کی گئی وہ ویریفائیڈ اکاؤنٹ ہے۔
وکیل صفائی تابش فاروق نے دلائل دیئے کہ ان پوسٹوں سے عوام میں کوئی اشتعال نہیں پھیلا۔ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے۔ حیدر سعید کو اغوا کیا گیا تھا۔ ملزم کسی آرگنائزیشن کا ہیڈ ہے اور نہ ہی اس نے بغاوت کی ہے ۔
ملزم کی والدہ نے روسٹرم پر آکر کہا جب حیدر سعید کو اٹھایا گیا تو مجھے کہا گیا کہ آپ کے بیٹے نے قتل کیا ہے۔ میرے بیٹے کو دہشت گرد بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ ہم محب وطن لوگ ہیں۔ دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے دو لاکھ روپے کے مچلکوں کی عوض ضمانت منظور کرلی۔