پاکستان اسی روز قائم ہوگیا تھا جس دن پہلے مسلمان نے برصغیر میں قدم رکھا، 23 مارچ سے 14 اگست 1947ء محض ساڑھے 7 برسوں میں قرارداد پاکستان منظور ہوئی، عمل ہوا اور پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک عظیم اسلامی ملک کی حیثیت سے وجود میں آیا۔
ملک کی آزادی کیلئے لا تعداد قربانیاں دی گئیں تب جاکر ایک آزاد ریاست نے جنم لیا، بھارت نے آزادی کے بعد ایک نئی اسلامی مملکت کو ناکام کرنے کی تمام تر کوششیں کیں، ہجرت کے دوران انتہاء پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں پر کیے گئے مظالم کی کئی داستانیں موجود ہیں۔
ان داستانوں میں سے ایک کہانی نسرین اظہر کی ہے، نسرین اظہر نے ہجرت کے وقت کی مشکلات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر پر انگریزوں کے قبضے کے بعد سے ہی مسلمانوں کا استحصال شروع ہوچکا تھا، انگریزوں اور ہندوؤں نے مل کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا۔
نسرین کا کہنا ہے کہ دہلی میں مسلمانوں کے گھروں میں لائبریری ہوتی تھی جسے انگریزوں اور ہندوؤں نے جلا دیا، انہوں نے لوٹ مار کی اور آبادی کو دربدر کیا، ہم قائداعظم سے ملنے گئے تو وہ بہت خوش ہوئے اور ہمارا استقبال کیا۔
نسرین نے بتایا کہ مسلم لیگ کا بہت بڑا کردار تھا آزادی کے حصول میں، جس نے بعد میں حقیقت کی شکل اختیار کی۔