برسوں پہلے پاکستان نے ایک ذمہ دار قوم کی حیثیت سے افغانستان میں جنگ سے متاثرہ افراد کو کھلے دل سے قبول کیا اور اپنے ملک میں پناہ دی ، پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں افغان مہاجرین مقیم ہیں لیکن ان میں سے لاتعداد افراد غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہ رہے ہیں۔
پاکستان کی بھلائی، استحکام اور سالمیت کے پیش نظر حکومت وقت اور عسکری قیادت نے غیر قانونی پناہ گزینوں کو اپنے ملک واپس جانے کا حکم دیا، حکومت پاکستان اور عسکری قیادت کے غیر قانونی افراد کو اپنے ملک واپس بھیجنے کے فیصلے پر عمل درآمد جاری ہے۔
روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی افغان شہری چمن بارڈر کے ذریعے اپنے ملک واپس جارہے ہیں ، افغان شہریوں کو مکمل حفاظت اور عزت کے ساتھ ان کے ملک روانہ کیا جارہا ہے۔
افغان مہاجرین نے وطن واپسی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے چالیس سال تک ہمیں پناہ دی، جب ہمارے ملک میں جنگ چل رہی تھی تب ہم پاکستان آئے اور یہاں ہمیں بھائیوں کی طرح رکھا گیا۔
افغان شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ہمارا اتنا خیال رکھا گیا اور آج باعزت اپنے ملک واپس جارہے ہیں، ہم اپی خوشی اور رضا مندی سے اپنے ملک واپس جارہے ہیں اور دعاگو ہیں کہ پاکستان ہمیشہ خوشحال رہے۔
افغان شہریوں کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ کوئی زبردستی نہیں ہوئی اور ہم اپنی مرضی سے افغانستان واپس جارہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس کوئی دستاویزات نہیں تھے، عسکری قیادت اور حکومت کے فیصلے سے پاکستان میں خوش آئین نتائج مرتب ہوں گے۔