خیبر پختونخوا کے 3 اضلاع پشاور ٹانک اور کرک میں دہشت گردوں نے مختلف مقامات پر 5 حملے کیے۔ حملوں میں 3 پولیس اہلکار اور سیکیورٹی گارڈ شہید جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
رات گئے دہشت گردوں کی جانب سے کرک پر تین اطراف سے حملہ کیا گیا۔ عیسک خماری گیس آفس پر حملے میں سیکیورٹی گارڈ شہید ہوگیا ۔ تھانہ یعقوب شہید پر حملے میں سب انسپکٹر اسلم نور نے شہادت کا جام نوش کیا ۔
کرک میں تھانہ خرم پر بھی شرپسندوں نے حملہ کیا جسے پولیس اہلکاروں نے بھرپور جواب دیتے ہوئے ناکام بنا دیا ۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشتگرد مارا گیا ۔
ٹانک میں پولیس چوکی نصران پر دہشتگردوں حملہ کیا جس سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔ اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل انعام اللہ اور اصغر خان کے ناموں سے ہوئی ۔
پشاور میں امن دشمنوں نے چوکی پجگی پر یلغار کر دی ۔ فائرنگ کے تبادلے میں پولیس اہلکار جان کی بازی ہار گیا ۔ بھرپور جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار ہوگئے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے دہشتگردوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے شہید ایف سی اہلکار سمیت 3 پولیس جوانوں کو خراج عقیدت کیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ قوم شہداء کی عظیم قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، شہداء قوم کا سرمایہ افتخار،لازوال قربانیوں رائیگاں نہیں جائیں گی، ایف سی اور پولیس کے بہادر سپوتوں کی قربانیاں یاد رکھی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں آپریشنز کے دوران نو خوارج کو منطقی انجام تک پہنچا دیا تھا ۔ دفاع وطن کا فریضہ نبھاتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کے دو بہادر جوان شہید ہوگئے ۔ حوالدار محمد زاہد اور سپاہی آفتاب علی شاہ نے جام شہادت نوش کیا ۔ ہلاک خارجی دہشتگردوں کے قبضہ سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ۔
مارے جانے والے امن دشمن دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے ۔ علاقے میں مزید خوارج کی ممکنہ موجودگی کے پیش کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں۔