وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دہشتگردوں کو واپس بسایا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردوں کو واپس بسانے میں جنرل باجوہ کا بھی کردار تھا، یہ مشترکہ مفادات کا سمجھوتا تھا، خود اس اسمبلی کاررروائی میں موجود تھا جہاں انھوں نے کہا کہ ہم بہت اچھاکام کررہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ فیض حمید تو گرفتار ہے،جنرل باجوہ سے تو پوچھیں اُس نے دہشتگردوں کو کیوں بسایا؟ کوئی ان سے پوچھے تو صحیح کہ کیوں ایسا کیا؟۔ میں اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی یا ان کی طرف سے بات نہیں کررہا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت والے دہشتگردی کے خلاف کچھ نہیں کررہے، پہلےخطوط بازی پاکستان میں ہوتی تھی اب اسےعالمی درجہ دے دیا، پہلے جو خطوط کا حشرہوا تھا ان خطوط کا بھی وہی حشر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ مں سب کو حصہ لینا چاہیے، پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر لڑرہاہے، امریکابہت ہائی ٹیک اسلحہ افغانستان میں چھوڑ کر گیاہے، خود امریکی صدر ٹرمپ کہہ رہےہیں کہ یہ اسلحہ نہیں چھوڑنا چاہیے تھا۔ اسکےبعد دہشتگردی کے خلاف کامیابی کے امکانات بہت بڑھ گئے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ امریکہ نے اثرورسوخ بڑھانے کیلئےعراق ،افغانستان اور دیگر ممالک میں جنگیں کیں، تمام جنگوں میں امریکہ کبھی کسی کے ساتھ تو کبھی کسی کے ساتھ ہوتا ہے، ہم خود دہشتگردی سے متاثر ہیں، ایک دہشتگرد پکڑ ہم نے امریکہ کے حوالے کیا، ایک واقعہ ہوا پاکستان نے اپنی بین الاقومی ذمہ داری پوری کی ہے۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ مشترکہ جنگ ہے ہم نے ذمہ داری پوری کی، اگربین الاقوامی برادری ہماری تعریف کررہی ہے تو یہ اچھی بات ہے۔
وزیردفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی والے 3، 4 حملے اسلام آباد پرکر چکے ہیں، پی ٹی آئی والے ایک اور حملے کی تیاری کررہے ہیں۔ مفاہمت کس سے کریں ؟ جب فریق حملہ آور ہو تو آپکو بھی مزاحمت والی سیاست کرنی چاہیے۔