وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن ایک سال میں حکومت کے خلاف کوئی جھوٹا اسکینڈل بھی سامنے نہیں لا سکی۔
حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا اور کہا کہ آج وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہے، آج ہماری حکومت کو آئے ہوئے پورا ایک سال ہوگیا، 4 مارچ 2024 کو ہماری اتحادی حکومت بنی تھی، 2 دن پہلے کابینہ میں اضافہ بھی ہوا، کابینہ کی قابلیت، محنت، کمٹمنٹ کے باعث مجھے ، قوم اور عوام کو فائدہ پہنچے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رمضان کا مہینہ ہمیں درس دیتا ہے کہ خود کو خدمت انسانیت کیلئے وقف کر دیں، اُن لوگوں پر دست شفقت رکھیں تو محنت کرتے ہیں لیکن مفلوق الحال ہیں، حکومت نے اس رمضان میں 20 ارب روپے ریلیف کیلئے مختص کیے گئے، گزشتہ سال رمضان پیکیج 7ارب روپے تھا، اس سال خردبرد ہوگی نہ ہی یوٹیلیٹی اسٹورز کی شکایات آئیں گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ رمضان میں ہم فلسطین اور کشمیر کے عوام کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کریں، کشمیر ، فلسطین کے عوام ظلم اور بربریت برداشت کرر ہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری معیشت ایک سال پہلے ہچکولے کھا رہی تھی، معیشت ڈیفالٹ کے قریب پہنچ چکی تھی، آئی ایم ایف سے گفتگو کررہے تھے تو کون لوگ تھے جو خط لکھ رہے تھے کہ پاکستان کی مدد نہ کریں، آج ہم ڈیفالٹ سے نکل چکے ہیں، آئی ایم ایف، ورلڈبینک، عالمی ادارے خود کہہ رہے ہیں کہ پاکستان استحکام کی طرف جا رہاہے، معیشت کی ترقی کا سفر آیا چاہتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے نوازشریف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، پی ڈی ایم حکومت کے اتحادیوں کی محنت سے مشکل وقت سے نکلے، موجودہ حکومت میں مختلف جماعتوں کی ہمیں حمایت حاصل ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار،وزرا،سیکرٹریز،اعلیٰ حکام کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے، ہم سب ایک ہی کشتی کے سوار ہیں، ہاتھوں میں ہاتھ ملا کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کیلئے حکومت، حکام نے دن رات محنت کی، راتوں رات آئی ایم ایف کیلئے 5ارب ڈالر کی کمی پوری کرنا مشکل تھی، میں اور آرمی چیف دوست ممالک کے پاس کیلئے مدد کیلئے گئے، سعودی عرب، ابوظہبی نے حالیہ دنوں میں پاکستان کی مدد کی، آج پاکستان میں مہنگائی 1.6فیصد پر آ چکی ہے، شرح سود 22.5 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ایک سال میں حکومت کے خلاف کوئی جھوٹا اسکینڈل بھی سامنے نہیں لا سکی۔
انہوں نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی کے سفر تبھی اُڑان پاکستان بنے گا جب تک ہم خوارج کا خاتمہ نہیں کر دیتے، کے پی ، بلوچستان میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں، اس سے بڑی مکمل دشمنی اور کیا ہو سکتی ہے، نوازشریف نے 2018 میں دہشت گردی ختم کی، ان خوارج اور دہشت گردوں کو ملک میں کون واپس لایا؟۔
ان کا کہنا تھا کہ افواج اور فورسز کے جوان اپنے بچوں کو یتیم کر کے ملک کے لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچاتے ہیں، پاکستان اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر کے رہے گا، اپنا مقام حاصل کرنا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، وقت آئے گا کہ اس سبز پاسپورٹ کی عزت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے ساتھ پیدا کیے گئے گالی گلوچ کا کلچر ختم کرنا پڑے گا، نواز شریف کی قیادت میں ہم عظیم بنیں گے، اداروں میں ڈیجیٹلائزیشن کا کام جاری ہے ، ایف بی آر کا نظام مکمل طور پر ڈیجیٹل کر دیا گیا، ملک کو پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے بہانے نہیں چلیں گے، جادو ٹونے نہیں چلیں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم 9 مئی والے نہیں ،28 مئی والے ہیں، چین کے ساتھ پاکستان کا پہلا ایسٹروناٹک کا منصوبہ جاری ہے، عدالتوں میں 4 ہزار ارب روپے کے کیسز زیرالتوا ہیں، سندھ ہائیکورٹ نے ایک اسٹے خارج کیا، 23ارب روپے خزانے میں آئے۔