ایس آئی ایف سی کے تعاون سے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے مثبت اقدامات کیئے جارہے ہیں اور اس ضمن میں وزیر اعظم پاکستان کا آذربائیجان اور ازبکستان کا اہم دورہ، ملکی معیشت کے استحکام اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اہم پیشرفت ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ازبکستان کی جانب سے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیئے گئے ، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ منصوبوں کی بدولت ٹیکسٹائل، زراعت اور دواسازی کے شعبے میں ترقی متوقع ہے ۔
ازبکستان میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ، چاول، تل کے بیج، ملبوسات اور کھیلوں کا سامان وسیع پیمانے پر برآمد کیا جارہاہے ۔ نجی شعبے کی شمولیت اور صنعتی تعاون کو مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور، پائیدار، پُرامن اور آسان تجارتی نظام کی تشکیل پر اتفاق کیا گیا ۔
دونوں ممالک مشترکہ منصوبوں کے تحت 130 مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں ۔ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریل روڈ پروجیکٹ خطے کی تجارت کے لیے اہم سنگ میل ہے، جلد از جلد تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔
پاکستان اور آذربائیجان کے مابین دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے پر بھی بات چیت کی گئی۔دونوں ممالک کے درمیان توانائی، انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ۔دنیا بھر کے اہم ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے اور سرمایہ کاری پر اعتماد بحال کرنے میں ایس آئی ایف سی کا کردار قابل ستائش ہے ۔