صدر مملکت آصف علی زرداری نے ارکان پارلیمنٹ تنخواہ و الاؤنس ترمیمی بل دو ہزار پچیس اعتراض لگا کر واپس کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹیرنز کی تنخواہوں اورمراعات کا تعین آرٹیکل 66 کی شق دو کے تحت کیا جا سکتا ہے، آئین کے آرٹیکل 88 کی شق ایک میں خزانہ کمیٹی کے اختیار کی وضاحت موجود ہے، قومی اسمبلی و سینیٹ کی خزانہ کمیٹیوں کا اختیار صرف اخراجات پر کنٹرول کی حد تک ہے۔