سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی بات چیت چاہتے ہیں تو بات چیت ہو سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو اپنا رویہ بدلنا ہو گا، حکومت کا رویہ غیر جمہوری اور بزدلانہ ہے، سیاست میں مفاہمت کی ضرورت ہے، نواز شریف ایسے ہی بلائیں گے توچلا جاؤں گا، نواز شریف کی سیاست سے اتفاق نہیں کرتا ۔
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے سماء نیوز کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل کانفرنس کےپہلے روز ہوٹل انتظامیہ پر دباؤ ڈالا گیا، پیپلزپارٹی،پرویز مشرف،پی ٹی آئی کی حکومت دیکھی لیکن ایسانہیں ہوا، آج کانفرنس کیلئے گئے تو پولیس نفری موجود تھی، پیپلز پارٹی،پرویز مشرف،پی ٹی آئی کی حکومت دیکھی،ایسا نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے اعلامیے میں آئین اور حکومت کی ناکامی ہے، اپوزیشن چاہتی ہے کہ نئے الیکشن ہوں،وہی مسائل کا حل ہے، اپوزیشن نے اپنی بات رکھ دی ہے اور اب بات حکومت پر ہے، بدنصیبی ہے کہ ملک میں سیاستدان ختم ہو گئے ہیں ، حالات مشکل نظرآتے ہیں،سیاستدان بھی قصوروار ہیں، شہباز شریف بھول گئے ہم اسی طرح سڑکوں پر کھڑے ہوتے تھے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت وہی کر رہی ہے جو بانی پی ٹی آئی کرتے تھے، بانی جیل میں ڈالتے تھے تو یہ مارتے بھی ہیں اور جیل میں بھی ڈالتے ہیں، بانی پی ٹی آئی بات چیت چاہتے ہیں تو بات چیت ہو سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو اپنا رویہ بدلنا ہو گا، حکومت کا رویہ غیر جمہوری اور بزدلانہ ہے، سیاست میں مفاہمت کی ضرورت ہے۔
ان کا کہناتھا کہ بلوچستان،کے پی،سندھ سمیت پورا ملک ہر حوالے سے پریشان ہے، حکومت نام کی کوئی چیز نہیں،کرپشن آسمان کو چھو رہی ہے، ملک میں آج جتنی بدامنی ہے،پہلے کبھی نہیں تھی، اب ایم این اے،ایم پی اے کیلئے سفارش نہیں،پیسے چلتے ہیں، میگا کرپشن اسکینڈل کب پکڑا گیاہے؟صرف باتیں ہوتی ہیں، ملک میں کرپشن بڑھتی جا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحات نہیں کی جا رہیں،حکومت کے پاس آج دینے کو کچھ نہیں، معنی خیز مذاکرات کے بغیر ملک نہیں چلے گا، دونوں کو ایک قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا، موجودہ حکومت کا مسئلہ مینڈیٹ کا ہے،ان کے پاس مینڈیٹ نہیں، بانی کی حکومت مینڈیٹ نہ ہونےکی وجہ سے نہیں چلی، آج کی حکومت بھی سیم پیج والی ہے، وزیراعظم دعوت دیں تو ملاقات کیلئے جاؤں گا، بانی پی ٹی آئی بلائیں گے تو اُن سےبھی ملنے جاؤں گا، نواز شریف ایسے ہی بلائیں گے توچلا جاؤں گا، نواز شریف کی سیاست سے اتفاق نہیں کرتا۔