چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ایک بار پھر چھبیسویں آئینی ترمیم واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں اپوزیشن کی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور کراچی میں ہماری نشستیں پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم کو دی گئیں لیکن اُس کے باوجود ہم نے مذاکرات کی بات کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم ایل ایف او اور پی سی او کے بعد سب سے زیادہ متنازعہ قانون سازی ہے، یہ ہر صورت واپس ہونی چاہیے، کیوں شب خون مارا جاتا ہے، کیا 26 ویں ترمیم کو روکنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہمیں تعین کرنا ہوگا ہم نے تاریخ کی کس سمت کرنا کھڑا ہونا ہے، ہم کسی کے خلاف بغاوت کا عالم بلند نہیں کرتے ، ہم چاہتے ہیں پولیٹیکل چینج کی وجہ سے سسٹم بدلے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عدلیہ متنازع رہی ہے عدلیہ ازاد ہونا لازمی ہے، جن لوگوں کے ہاتھ میں اُسترا ہے کچھ کرنا ہوگا اُن کے ہاتھوں سے استرا لینا ہوگا ، سیاسی جماعتوں کو فیصلہ کرنا ہے ، ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملانا پڑے گا ، ہم ایک دوسرے کو زیر کریں گے تو سسٹم نہیں چل پائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سب سے یہ درخواست کروں گا کہ اب وقت ہے ہم اکٹھے ہوں، ہم چاہتے ہیں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی ہو۔