اپوزیشن لیڈر عمرایوب کا کہنا ہے کہ کل سے یہاں صرف آئین اور قانون کی بالادستی کی بات ہو رہی ہے۔ ہم خود پارلیمنٹ کا حصہ اور ہم ہی ریاست ہیں۔ ہم ریاست اور خود اپنے خلاف بات کیسے کر سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں اپوزیشن کی نیشنل کانفرنس سے خطاب میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا کہ فارم 47 والوں کی اس حکومت کی کوئی حیثیت نہیں ۔ اپوزیشن کی کانفرنس کو روکنے کی تجویز دینے والے شخص کو 23 مارچ کو خصوصی ایوارڈ سے نوازنا چاہیئے۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کا مقدمہ ہم نے چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے بھی لڑا، خیبرپختونخوا کے واجبات وفاقی حکومت نے دینے ہیں وہ دیئے جائیں ، اس ملک میں صرف سیاسی قیدیوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے ، ہم یہاں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں ، ہم ریاست کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب میں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ کانفرنس میں پاکستان کو جوڑنے کی بات ہورہی ہے، کانفرنس روکنےکی کوشش آئین پرشب خون مارنے کے مترادف ہے ، ہم یہی کہتے ہیں کہ آئین سپریم ہے آئین کے مطابق چلتے ہیں۔ اپوزیشن آج یکجا ہوگئی ہےمرکزی کردار بانی پی ٹی آئی کا ہے۔
عوام پاکستان پارٹی کے رہنما سردار مہتاب عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمران آئین اور قانون کو نہیں مانتے یہ مسئلہ ہے، آج کی کانفرنس میں تمام رہنما محب وطن ہیں، ہم نے اپنی جدوجہد کو آئینی اور قانونی طریقے سے چلانا ہے ، ہم اس کانفرنس کے بعد یکجا ہوکر آئندہ کا لائحہ عمل بنائیں گے۔
کانفرنس سے خطاب میں رہنما جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ نوجوان مایوس ہورہے ہیں،پاکستان کی خواتین کا حق چھینا جا رہا ہے، ہمیں عدالتوں کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔
قبل ازیں جے یو آئی کا دورکنی وفد اپوزیشن کی قومی کانفرنس میں پہنچ گیا، عمر ایوب اور محمود اچکزئی نے جےیوآئی وفد کا استقبال کیا۔ جے یوآئی وفد میں مولانا عبدالغفور حیدری اور کامران مرتضیٰ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اپوزیشن کی نیشنل کانفرنس کےلیے این او سی نہ ہونے کے باعث ہوٹل انتظامیہ کا کانفرنس کی اجازت دینے سے انکار کردیا تاہم اپوزیشن رہنما ہوٹل کا گیٹ زبرستی کھول کر اندر داخل ہوگئے۔