سندھ ہائیکورٹ میں انسداد دہشت گردی عدالتوں ( اے ٹی سی ) کے منتظم جج نے کراچی میں قائم متعدد پولیس اسٹیشنز کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھاتے ہوئے ان کے خلاف ضابطہ ہونے کا انکشاف کیا ہے اور اس سلسلے میں سکریٹری داخلہ سندھ کو ایک خط لکھا جس میں کراچی ڈویژن کے نوٹیفائی پولیس اسٹیشنز کی فہرست فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اے ٹی سی کے ایڈمنسٹریٹر جج نے اپنے خط میں نشاندہی کی کہ کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی )، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ ( ایس آئی یو )، سنٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی ( سی آئی اے ) اور اینٹی وہیکل کار لفٹنگ سیل ( اے وی سی سی ) سمیت کئی ادارے اپنی جگہوں پر مقامات درج کر رہے ہیں لیکن ان کی قانونی حیثیت واضح نہیں۔
خط میں کہا گیا کہ ان تھانوں کے قیام کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا جو کہ قانونی تقاضوں کے منافی ہے۔
منتظم جج نے اس معاملے پر سندھ ہائی کورٹ کو بھی ایک خط ارسال کیا جو عدالت کو موصول ہو چکا ہے۔
خط میں کراچی ڈویژن کی تمام انسداد دہشت گردی عدالتوں کے لیے نوٹیفائی مقامات کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ غیر قانونی طور پر قائم تھانوں سے متعلقہ عدالتی کارروائیوں کی شفافیت اور قانونی جواز پر سوالات اٹھ رہے ہیں جو نظام انصاف کے لیے سنگین مسئلہ بن سکتے ہیں۔