فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا کہ یورپ دفاعی اخراجات بڑھانے کے لیے تیار ہےلیکن انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یوکرین میں امن قائم کرنے کے کسی بھی معاہدے میں امریکہ مضبوط کردار ادا کرے گا۔
وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ یورپی ممالک سیکیورٹی گارنٹیز کے ضامن بننے کے لیے پرعزم ہیں اور اس حقیقت سے بھی بخوبی واقف ہیں کہ انہیں یورپ کی سیکیورٹی اور دفاع کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ اس بوجھ کو زیادہ منصفانہ انداز میں بانٹا جا سکے جو امریکہ کئی برسوں سے اٹھا رہا ہے۔
ٹرمپ نے اس موقع پر امید ظاہر کی کہ یوکرین میں جنگ اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہی ہے روس یوکرین جنگ کے امن کے اخراجات اور ذمہ داری یورپی ممالک کو اٹھانی چاہیے نہ کہ صرف امریکہ کو اٹھانی ہے۔
میکرون نے جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کا خیر مقدم کیاہےاور کہا کہ یہ امن یوکرین کی شکست پر مبنی نہیں ہونا چاہیے یوکرین نے اپنی آزادی اور خودمختاری کے لیے لڑائی لڑی ہے اور اس جنگ میں یورپ کی اجتماعی سلامتی بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی ایسی دنیا میں نہیں رہنا چاہیے جہاں طاقتور ممالک کمزوروں پر اپنی مرضی مسلط کریں اور بین الاقوامی سرحدیں کسی بھی وقت پامال کی جا سکیں۔
وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں دوطرفہ مذاکرات سے قبل میکرون نے ٹرمپ سے گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ یوکرین میں پائیدار امن کے قیام پر بات چیت ہوگی لیکن کسی بھی معاہدے میں کیف کو شامل کیا جانا ضروری ہے۔