انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی مدراس میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم دوسرے سیاروں پر رہنے والے لوگوں کی مدد کے لیے ایک منصوبے پر بڑی پیش رفت کر رہی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین کی ایک ٹیم خلا میں رہنے کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نئے آئیڈیاز اور اس کے حل تیار کرنے کے منصوبے پر تحقیق کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بڑی خلائی ایجنسیاں مریخ جیسی جگہوں پر بھاری سامان پہنچانے پر کام کر رہی ہیں۔ ٹیم اس بات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے کہ خلابازوں کے پہنچنے کے بعد آرام سے زندگی گزارنے میں کس طرح مدد کی جا سکے گی۔
ٹیم کے نئے منصوبوں میں سے ایک پانی کا استعمال کیے بغیر مریخ پر تعمیر کے لیے کنکریٹ تیار کرنا ہے، جو زمین پر ایک بہت ہی محدود وسائل ہے۔
ٹیم کے ایک محقق آدتیہ سدھارتھ نے کہا کہ ہم نے سلفر کا استعمال کرتے ہوئے ایک خاص کنکریٹ بنایا، جو مریخ پر پایا جاتا ہے، یہ اتنا ہی مضبوط ہوتا ہے جتنا کہ ہم زمین پر استعمال کرتے ہیں۔
ٹیم نے یہ جانچنے کے لیے ایک اونچا مائیکرو گرویٹی ڈراپ ٹاور بھی بنایا کہ مواد زیرو کشش ثقل میں کیسے برتاؤ کرتا ہے۔ یہ ٹاور محققین کو اس بات کا مطالعہ کرنے میں مدد کرتا ہے کہ دھات کے خصوصی جھاگ کیسے بنائے جائیں جو مریخ پر موجود عمارتوں کو الکا سے نقصان پہنچنے سے بچا سکے۔
مذکورہ پروجیکٹ کے سربراہ پروفیسر ساتھیان صوبیہ نے کہا کہ یہ تحقیق نہ صرف خلا کی تلاش کے لیے، بلکہ زمینی تحقیق کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان کا مقصد خلا میں موجود وسائل کو استعمال کرنا ہے تاکہ زمین سے رسد پر ہمارا انحصار کم ہو سکے۔