کراچی میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پیشرفت ہوئی ہے۔ مجسڑیٹ کی نگرانی میں مقتول کی قبر کشائی کی گئی۔ 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے 11 نمونے حاصل کر لیے۔
مصطفیٰ عامرقتل کیس میں کراچی کے مواچھ گوٹھ میں میڈیکل اور فرانزک ایکسپرٹ پر مشتمل بورڈ نے قبر کشائی کی۔ نمونے حاصل کرنے کے بعد مصطفی عامر کی لاش ایدھی سرد خانے منتقل کردی گئی ہے۔
میڈیکل بورڈ کی سربراہ اور پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کہتی ہیں کہ لاش سے گیارہ نمونے حاصل کیے گئے ہیں۔ موت کی وجہ کا تعین مشکل ہے۔
قبر کشائی کے وقت مصطفی کے والد بھی موجود رہے۔ سی پی ایل سی شناخت سیل کے سربراہ عامر حسن خان کہتے ہیں کہ چند دنوں میں لاش سے متعلق ڈی این اے رپورٹ موصول ہوجائے گی۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد لاش اہلخانہ کےحوالےکی جائے گی۔
دوسری جانب سماء سے گفتگو میں مصطفیٰ عامر کے والد نے کہا کہ مصطفیٰ، ارمغان کا دوست نہیں تھا۔ سب بیکار کی باتیں ہیں۔ انصاف کے حصول کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔ کہا ان کا بیٹا کسی غلط سرگرمی میں ملوث نہیں تھا۔ بیٹے سے غلط باتیں منسوب کی جارہی ہیں۔ صدر اور وزیراعظم انصاف دلانے میں مدد کریں۔