گزشتہ مالی سال مختلف سرکاری اداروں نے تین سو سینتس ارب روپے قرضہ لیا،مختلف اداروں کے ذمے پہلے سے تین ہزار پانچ سو چودہ ارب کا قرضہ واجب الادا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سےجاری دستاویزات کے مطابق این ٹی ڈی سی نے 76 ارب،حیسکو نے 73 ارب، جینکو ون نے 8 ارب قرض لیا،قرض لینےوالےدیگر اداروں میں میپکو،کیسکو،پی آئی اےہولڈنگ بھی شامل ہیں، کراچی پورٹ ٹرسٹ،پیسکو،آئیسکو، اسٹیٹ انجینئرنگ،اسٹیل ملز بھی فہرست میں شامل ہے،واپڈا کے ذمہ پہلےسے 298 ارب، جینکو ون کے ذمہ 140 ارب روپے واجب الادا ہیں۔
دستاویز کےمطابق پی آئی اےہولڈنگ کمپنی کے ذمہ بھی 168 ارب روپےکا قرضہ واجب الادا ہے،پاکستان اسٹیل ملز 105 ارب،نیلم جہلم ہائیڈرو پاورکمپنی کے ذمہ 167 ارب روپے بقایا ہیں،قرض دہندگان 27 اداروں میں بجلی کی متعدد تقسیم کار کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کےمطابق گزشتہ مالی سال 16 سرکاری اداروں کو 782ارب روپےکی سبسڈی بھی دی گئی، حکومت نے مختلف اداروں میں 99 ارب56 کروڑکی سرمایہ کاری کی،چھ مختلف اداروں کو 367 ارب روپے کی سبسڈی بھی دی گئی۔