خیبر پختونخوا حکومت نے ضلع کرم میں کشیدگی میں ملوث 14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کردی۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کے اعلامیہ کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر کاظم کے سر کی قیمت 3 کروڑ مقرر کی گئی ہے، دہشت گرد امجد کے سر کی قیمت 2 کروڑ اور مکرم کی ڈیڑھ کروڑ روپے رکھی گئی ہے ۔
درویش وزیر کے سر کی قیمت ایک کروڑ رکھی گئی ہے ۔
منصور ،عثمان، آدم ساز، یاسین اور وزیر محمد کے سروں کی قیمت 30، 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ سیف اللہ ،عثمان مولانا طیب ،نور اللہ اور عثمان کے سروں کی قیمت 10، 10 لاکھ روپے رکھی گئی۔
انتظامیہ نے لوئر کرم کے چار دیہاتوں کے لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کے نوٹسز جاری کردئے ہیں جن میں بگن ،اوچت ،مندوری اور داد کمر کے لوگ شامل ہیں ۔
ذرائع کے مطابق لوئر کرم سے 6 خاندان آج نقل مکانی کرکے ہنگو پہنچے جو کہ اپنے عزیز و اقارب کے پاس ٹھہرے ہیں۔
محکمہ داخلہ کے مطابق چاروں دیہاتوں کو خالی کرنے کا مقصد عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے جس کے بعد ان علاقوں میں خوارج کے خلاف سرچ آپریشنز کیے جائیں گے۔